نئی دہلی: جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین میں آر پی ایف جوان کی اندھا دھند فائرنگ کے واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ فائرنگ کے اس واقعہ میں آر پی ایف کے اے ایس آئی سمیت تین دیگر مسافر مارے گئے۔ اپنے سینئر کی طرف سے ڈیوٹی سے جلد چھٹی نہ دینے پر ملزم جوان اتنا ناراض ہوا کہ پیر کی علی الصبح تقریباً 5 بجے 33 سالہ کانسٹیبل چیتن سنگھ نے سب انسپکٹر تکارام مینا (58) پر چار گولیاں چلائیں۔ایف آئی آر کے مطابق ملزم کانسٹیبل چیتن سنگھ نے بتایا تھا کہ اس کی طبیعت ناساز ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی شفٹ ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل ڈیوٹی سے فارغ ہونا چاہتا تھا لیکن جب اس کے اعلیٰ افسران نے ڈیوٹی پوری کرنے پر اصرار کیا تو اس نے انکار کردیا۔ ناراض ہو کر تکارام مینا اور دیگر تین مسافروں کو گولی مار دی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ایک اور آر پی ایف کانسٹیبل امے آچاریہ کے بوریولی جی آر پی کو دیے گئے بیان کے مطابق “چیتن، مینا اور تین دیگر ٹکٹ چیکرس نے پیر کے اوائل میں پینٹری کوچ میں مجھ سے ملاقات کی۔ مینا نے مجھے بتایا کہ چیتن سنگھ کی طبیعت ناساز ہے، جس کے بعد میں نے چیک کرنے کے لیے اسے چھوا۔ لیکن میں یہ نہیں جان سکا کہ اسے بخار ہے یا نہیں۔
اچاریہ کے بیان کے مطابق چیتن سنگھ نے ڈیوٹی سے جلد فارغ ہونے اور ولساڈ ریلوے اسٹیشن پر اتارے جانے پر اصرار کیا۔ تاہم، مینا اسے سمجھانے کی کوشش کر رہی تھی کہ وہ دو یا تین گھنٹے میں ممبئی پہنچ جائیں گے اور اپنی ڈیوٹی پوری کرنے پر اصرار کر رہے تھے اور جب چیتن سنگھ نے اس سے اتفاق نہیں کیا تو مینا نے ممبئی سینٹرل کنٹرول روم کو اطلاع دی، اور پھر اس نے چیتن سنگھ سے کہا کہ وضاحت کریں۔ اے ایس آئی نے اپنے اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر سوجیت کمار کو بھی بلایا تھا اور اس نے بھی انہیں منانے کی کوشش کی۔ لیکن سنگھ کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔
اس کے بعد مینا نے آچاریہ سے ملزم جوان چیتن کے لیے کولڈ ڈرنک لانے کو کہا اور سنگھ سے کچھ دیر آرام کرنے کی درخواست کی۔ اچاریہ نے پولیس کو بتایا ’’میں چیتن کے پاس بیٹھا تھا جب وہ آرام کر رہا تھا، لیکن 10 سے 15 منٹ کے بعد وہ اچانک اٹھا اور زبردستی مجھ سے رائفل چھین لی۔ چونکہ میں رائفل دینے کے لیے تیار نہیں تھا، اس لیے اس نے میرا گلا دبانے کی بھی کوشش کی۔
اچاریہ نے کہا کہ بعد میں انہیں احساس ہوا کہ سنگھ نے غلطی سے ان کی رائفل لے لی تھی، جس کے بعد آچاریہ نے دیگر آر پی ایف اہلکاروں کے ساتھ اس کا پیچھا کیا اور ان کی رائفل کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ آچاریہ نے کہا ‘اپنی رائفل واپس کرتے ہوئے اور رائفل اپنے قبضے میں لیتے ہوئے، میں نے دیکھا کہ سنگھ بہت غصے میں تھے۔ مینا اب بھی اسے سمجھانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن سنگھ بحث کرتا رہا۔ میں نے بھی مداخلت کی اور اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ ہم دونوں کی بات نہیں سن رہا تھا۔ چنانچہ میں نے وہاں سے جانے کا فیصلہ کیا۔
اچاریہ نے بتایا کہ جب وہ جا رہے تھے تو انہوں نے سنگھ کو اپنی رائفل کا سیفٹی کیچ ہٹاتے ہوئے دیکھا، جس کے بعد اس نے مینا کو اطلاع دی اور بعد میں اس نے اسے پرسکون ہونے کو کہا۔ تاہم، تقریباً 5 بجے، جب وہ دوسرے کوچ میں تھے، اچاریہ کو اس کے ساتھی کا فون آیا جس نے اسے بتایا کہ سنگھ نے مینا کو گولی مار دی ہے۔ اچاریہ نے پولیس کو بتایا ’’مجھے ڈر تھا کہ وہ مجھ پر گولی چلا دے گا، اس لیے میں واش روم میں چھپ گیا۔
No Comments: