نئی دہلی: حالیہ لوک سبھا اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے تبصروں سے شدت پسند ہندو تنظیموں میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ان کی تقریر پر بہت سے لوگ پہلے ہی اعتراض کرچکے ہیں۔ دہلی پولیس کے انٹلیجنس ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ شدت پسند ہندو تنظیموں کے افراد راہل گاندھی پر حملہ کرسکتے ہیں۔اس پس منظر میں وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق دہلی پولیس نے راہول گاندھی کی رہائش گاہ پر سیکوریٹی بڑھادی ہے۔ رہائش گاہ پر اضافی فورس تعینات کردی گئی ہے۔ اسی علاقہ میں آنے جانے والے کانگریس قائدین پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کانگریس کے اعلیٰ قائدین نے لوک سبھا میں حکمراں جماعت کو نشانہ بنایا۔ ان تبصروں کے بعد پولیس کو آدھی رات کو اطلاع ملی کہ راہل گاندھی پر کئی تنظیموں کے افراد کے حملہ کرنے کا امکان ہے۔یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ راہل گاندھی کے خلاف بینرز اور پوسٹرز آویزاں کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر اضافی فورس تعینات کردی گئی ہے۔اس کے علاوہ تغلق روڈ پولیس اسٹیشن میں 8 سے 20 اضافی پولیس عہدیدار تعینات کیے گئے ہیں۔ نئی دہلی کی سرحدوں کو مکمل جانچ کے بعد ہی بند کیا جا رہا ہے۔ اس علاقہ میں گشت بھی بڑھا دی گئی ہے۔نئی دہلی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیوش مہالا نے پیر کی رات ضلع کے تمام اے سی پیز اور پولیس اسٹیشن انچارجوں کو سیکورٹی بڑھانے کی ہدایت دی ہے۔تمام پولیس اسٹیشنوں میں انٹیلیجنس نظام کو مضبوط کرنے کی تجویز ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندو تنظیموں کی جاسوسی کے علاوہ اسے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے اس بات کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے کہ راہل گاندھی کی رہائش گاہ یا دیگر مقامات کے قریب کہیں بھی پوسٹر یا بینر نہ لگائے جائیں۔
No Comments: