پٹنہ: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔ بہار کی طرح انہوں نے اتر پردیش اور ملک میں بھی ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک کے بعد ایک تین ٹویٹس میں بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ذات پات کی گنتی سیاسی نہیں ہے بلکہ سماجی انصاف سے منسلک ایک اہم معاملہ ہے۔
مایاوتی کے اس ٹویٹ کے بعد بہار میں سیاست گرم ہو گئی ہے۔ آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ مایاوتی کا نظریہ ہمارے نظریہ سے ملتا ہےجبکہ جے ڈی یو نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ذات پات کی گنتی تمام سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مایاوتی سے عوام کی ناراضگی اب نہیں ہے۔
بی ایس پی سپریمو کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے آر جے ڈی کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے کہا کہ مایاوتی نے ذات پات کی گنتی پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار، لالو یادو اور تیجسوی یادو کی حمایت کی ہے۔ ان کا نظریہ ہمارے نظریے سے ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ I.N.D.I.A. اتحاد ہے، اس کا نظریہ ملک کو بچانا ہے، آئین، جمہوریت اور مایاوتی بھی اس سے متفق ہیں۔ گزشتہ 9 سالوں سے بی جے پی کے دور حکومت میں ہر طبقہ کے لوگ پریشان ہیں۔ مایاوتی کو بھی اس کا احساس ہے۔ اسی لیے انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔
آر جے ڈی کے ترجمان نے کہا کہ مایاوتی کا یہ ٹویٹ بتا رہا ہے کہ کہیں نہ کہیں وہ انڈیا اتحاد کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔ ان کا نظریہ انڈیا. ہےاور اب وہ این ڈی اے کے ساتھ نہیں جا سکتیں۔ اس لیے ہم مایاوتی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذات پات کی گنتی پورے ملک کی سطح پر کی جائے۔
No Comments: