قومی خبریں

خواتین

نیٹ پیپر لیک معاملے میں بہار پولیس کو دو نئے ثبوت ملے

تیس لاکھ سے لے کر چالیس لاکھ تک کی رقم سالور گینگ کو دی گئی تھی

پٹنہ : بہار پولیس کو نیٹ پیپر لیک معاملے میں 2 دنوں میں نئے ثبوت ملے ہیں۔ ایف آئی آر میں ملزمین کا اعترافی بیان بھی آچکا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ پیپر لیک ہوا تھا۔ ملزمین نے یہ بھی بتایا ہے کہ 30 لاکھ سے لے کر 40 لاکھ تک کی رقم سالور گینگ کو دی گئی تھی۔ ملزمین نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ امتحان سے ایک دن قبل سوالات رٹائے گئے، جوابات بتائے گئے اور پھر وہی تمام سوالات امتحان میں بھی آئے۔بہار پولس کے اکنامک افینس ونگ کو 6 پرانے چیک ملے ہیں، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ چیک سالور گینگ اور پیپر لیک کرنے والوں کو دیے گئے تھے، لیکن ان سب کے درمیان سوال اس انجینئر کے بارے میں بھی اٹھتا ہے جس نے چیٹ کوٹ تیار کیا۔ نیٹ پیپر لیک کے معاملے میں پٹنہ میں درج ایف آئی آر کے بارے میں ملزم آیوش راج نے اعتراف کیا ہے کہ نیٹ کا پرچہ لیک ہوا تھا۔ سوالنامہ 4 مئی کو امتحان سے ٹھیک ایک دن پہلے پہنچا۔ ملزم کے اعترافی بیان کے مطابق 20 سے 25 امیدواروں کو پیپر لیک کروایا تھا۔ 5 مئی کو وہی پیپر امتحان میں آیا جو رٹوایا گیا تھا۔
پیپر لیک معاملے میں کل 13 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے ایک سکندر کمار ہے اور دوسرا پیپر لیک مافیا نتیش کمار ہے۔ سکندر نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ وہ داناپور میونسپل کونسل کے دفتر میں جونیئر انجینئر کے عہدے پر تعینات تھا۔ اس پورے معاملے میں تین اہم ملزمین ہیں، پہلا نتیش کمار، دوسرا امیت آنند اور تیسرا سکندر کمار یادوندو۔ملزمین نے انکشاف کیا ہے کہ ایوش راج، انوراگ یادو، شیوانندن کمار اور ابھیشیک کمار کو امتحان کے لیے ڈیل فائنل کی گئی تھی۔ ان میں سے آیوش راج اور انوراگ سکندر کمار کو جانتے تھے، اس لیے ان سے کم پیسے لیے گئے اور دوسرے امیدواروں سے 40 لاکھ روپے لیے گئے۔ امتحان سے قبل معمول کی چیکنگ کی جا رہی تھی۔ چیکنگ کے دوران سکندر کی گاڑی روکی گئی جس کی گاڑی میں سے ان چاروں کے رول نمبر اور ایڈمٹ کارڈ ملے۔ اس کے بعد پولیس نے سکندر کمار کے ساتھ آیوش راج کے والد اور بٹو کمار نامی ایک شخص کو گرفتار کیا اور ان کی نشاندہی پر دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *