نئی دہلی : سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی بحالی کو چیلنج کرنے والی مفاد عاملہ کی عرضی کو مستردکرتے ہوئے درخواست دائر کرنے والے وکیل پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی والی بنچ نے عرضی کوقانونی حق کا غلط استعمال قرار دیتے ہوئے عرضی مسترد کردی اورعرضی گذار پر ایک لاکھ کا جرمانہ لگا دیا ۔
قابل ذکر ہے کہ ‘مودی کنیت کے تبصرے سے متعلق مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں گجرات کی عدالت سے دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد انہیں پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں راحت دی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے گاندھی کی رکنیت بحال کر دی جب سپریم کورٹ نے 4 اگست کو ان کے ‘مودی کنیت پر تبصرہ سے متعلق ایک معاملے میں ان کی سزا پر روک لگا دی ۔کانگریس لیڈر کو مارچ 2023 میں ایوان زیریں سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ 2019 میں بی جے پی لیڈر پورنیش مودی نے گاندھی کے ایک تبصرے کے خلاف شکایت کی تھی۔ راہل گاندھی نے یہ تبصرہ کرناٹک کے کولار میں 13 اپریل 2019 کو ایک انتخابی ریلی کے دوران کیا تھا۔
No Comments: