چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے پنجاب-ہریانہ سرحد پر جان گنوانے والے کسان شوبھکرن سنگھ کے خاندان کو ایک کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلی بھگونت مان نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ گئے۔ شوبھکرن سنگھ کی بہن کو سرکاری نوکری دی جائے گی۔ ساتھ ہی ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد کسان کی موت کے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور انہیں سخت سزا دی جائے گی۔ بھگونت مان نے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں پنجاب متوفی کسان کے ساتھ ہے۔ کسان کے خاندان کو ہر قسم کی مالی اور سماجی امداد فراہم کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے کسانوں اور مرکزی حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بدقسمتی سے بات چیت ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔
واضح ہوکہ شوبھکرن کی ہلاکت کے بعد کسان مزید مشتعل ہو گئے ہیں اور آج پنجاب ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر یومِ سیاہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے کسان شوھکرن سنگھ کی موت پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا، ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا جائےاورشوبھکرن سنگھ کو ‘شہیدکا درجہ دیا جائے۔
No Comments: