حیدرآباد: بھارت راشٹر سمیتی اقلیتی قائدین کے اجلاس میں وزیر مالیات ٹی ہریش راؤ نے اقلیتوں کیلئے ایک لاکھ روپئے کی 100 فیصد سبسیڈی اسکیم کا اعلان کیا اور کہا کہ اندرون دو یوم جی او کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔
اجلاس ریاستی وزراء کے ٹی راما راؤ، ہریش راؤ اور جناب محمد محمود علی کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی و کونسل کی موجود گی میں ہونا تھا۔ اجلاس سے کے ٹی راما راؤ غیر حاضر رہے۔
وزیر مالیات ٹی ہریش راؤ نے اپنی تقریر میں کہا کہ تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں قرض اور سبسیڈی کیلئے درخواستیں داخل کی گئی ہیں ان کی یکسوئی کیلئے فوری اقدامات کی چیف منسٹرچندر شیکھر راؤ نے ہدایت دی اور کہا کہ اقلیتوں کیلئے بھی 100 فیصد سبسیڈی پر مشتمل ایک لاکھ روپئے کی اسکیم کا آغاز کیا جائے۔
انہو ں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے مسلمانوں کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ انہیں ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اجلاس میں مقررین نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کو کانگریس سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یہ باور کروایا کہ کانگریس مسلمانوں کو انصاف نہیں دے پائے گی بلکہ بی آر ایس حکومت میں مسلمانوں کو انصاف ملے گا۔ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد سے تمام طبقات سے انصاف ہوا اور بی آر ایس نے فسادات اور کرفیو سے پاک تلنگانہ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔انہو ں نے اقلیتوں کیلئے اقامتی اسکولوں کے قیام کو حکومت کا کارنامہ قرار دیا اور کہا کہ اسکولوں کے علاوہ طلبہ کیلئے اسکالر شپس دی جا رہی ہیں اور شادی مبارک اسکیم کے 51 ہزار روپئے میں اضافہ کرکے 1 لاکھ 16ہزار کیا گیا اور اس اسکیم پر مؤثر عمل آوری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے اسلامک کلچرل سنٹر کیلئے 10 ایکڑ اراضی کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے اور جلد اس پر سنگ بنیاد رکھا جائے گا اور اجمیر میں رباط کے قیام کے اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت دی جاچکی ہے اور جلد اجمیر میں رباط کیلئے سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔
No Comments: