نئی دہلی: ہندوستانی خلائی ایجنسی (اسرو)کی طرف سے سورج پر تحقیق کے لیے بھیجا گیا آدتیہ ایل 1 اب زمین کے مدار سے باہر نکل گیا ہے۔آدتیہ ایل 1اب اپنے سفر کے آخری پڑاؤ کے لیے روانہ ہو گیا ہے جو زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یعنی آدتیہ ایل 1طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پیر-منگل کی درمیانی رات تقریباً 2 بجے زمین کی کشش ثقل کے اثر سے آگے نکل گیا اور پھر زمین-سورج کے نظام میں لگرینج پوائنٹ 1 تک پہنچنے کے لیے اپنا چار ماہ کا سفر شروع کیا۔ اسرو نے ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی ہے۔
واضح ہو کہ یہ زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ خلائی جہاز آدتیہ ایل 1نے زمین کی طرف چار سرگرمیاں کامیابی سے مکمل کی ہیں۔ ایک بار آدتیہ ایل 1 پوائنٹ پر پہنچ جائے گا، یہ ہالو کے مدار میں داخل ہو جائے گا اور اپنے مشن کی مدت تک وہیں رہے گا۔ لگرینج پوائنٹ، جس کا نام مشہور اطالوی-فرانسیسی ریاضی دان جوزف لوئس لاگرینج کے نام پر رکھا گیا ہے۔
گزشتہ پیر کواسرو نے ٹویٹ کیا اور کہا، ‘آدتیہ میں نصب سوپرا تھرمل انرجیٹک پارٹیکل اسپیکٹرومیٹر آلے کے سینسر نے سپر تھرمل اور توانائی بخش آئنوں اور الیکٹرانوں کی پیمائش شروع کر دی ہے۔ اسے 10 ستمبر کو زمین سے 50 ہزار کلومیٹر سے زیادہ کی دوری پر فعال کیا گیا تھا۔آپ کو بتاتے چلیں کہ آدتیہ ایل 1 سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلائی ہندوستانی مشن ہے۔
No Comments: