نئی دہلی : ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ ہونے سے 120 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کے معاملہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک 6 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، ان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ گرفتار کئے گئے تمام افراد انتظامی کمیٹی کے ارکان اور بابا کے سیوادار (خادم) ہیں۔ آئی جی علی گڑھ رینج شلبھ ماتھر نے پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ 121 مہلوکین کی شناخت ہو چکی ہے اور ان سبھی کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش کے لئے کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
علی گڑھ رینج کے آئی جی شلبھ ماتھر نے بتایا کہ فی الحال 12 افراد پوچھ گچھ کے لیے پولیس کی تحویل میں ہیں۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا بھی معائنہ کیا ہے۔ بھگدڑ میں 112 خواتین کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملے میں بھولے بابا کا کردار سامنے آیا تو کارروائی کی جائے گی۔ مرکزی ملزم مفرور سیوادار پرکاش مدھوکر پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف بھی این بی ڈبلیو (ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
دریں اثنا، بابا نے اپنے پیروکاروں کی موت پر دکھ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ بھگدڑ پر اپنے پہلے ردعمل میں، نارائن ہری بھولے بابا نے بدھ کو کہا کہ یہ سانحہ سماج دشمن عناصر اور غنڈوں کا کام تھا۔ بابا نے اپنے وکیل کے توسط سے جاری ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ وہ بھگدڑ سے پہلے ہی پنڈال سے چلے گئے تھے۔
No Comments: