قومی خبریں

خواتین

  پندرہ ہزار ہندوستانی 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے کرپٹو والیٹ سرمایہ کاری دھوکہ دہی کا شکار

متاثرین کو یوٹیوب ویڈیو پسند کرنے یا گوگل ریویوز لکھنے جیسے آسان کام سونپے گئے تھے اور پورا ہونے پر انہیں ادائیگی کی گئی تھی۔

حیدرآباد:زیادہ تنخواہ پانےو الے سافٹ ویئر پیشہ ور سمیت قریب 15000 ہندوستانی حال ہی میں چینی آپریٹروں کی جانب سے چلائے گئے 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے کرپٹو والیٹ سرمایہ کاری دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں۔ حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے پیر کو یہ معلومات دی۔ عہدیداروں کے مطابق، متاثرین کو یوٹیوب ویڈیو پسند کرنے یا گوگل ریویوز لکھنے جیسے آسان کام سونپے گئے تھے اور پورا ہونے پر انہیں ادائیگی کی گئی تھی۔

حیدرآباد پولیس نے ہفتہ کو چینی آپریٹروں کی جانب سے 712 کروڑ روپے کے کرپٹو والیٹ سرمایہ کاری دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس ضمن میں ملک کے مختلف مقامات سے نو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دھوکہ دہی میں شامل کچھ کرپٹو والیٹ ٹرانزکشن کا تعلق حزب اللہ والیٹ کے ساتھ تھا، جسے لبنان کے ٹیرر فنڈنگ ماڈیول سے متعلق مانا گیا ہے۔

کمشنر سی وی آنند نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ریاستی پولیس اس واقعہ کے بارے میں مرکزی ایجنسیوں کو مطلع کر رہی ہے اور تمام متعلقہ تفصیلات مرکزی وزارت داخلہ کے سائبر کرائم یونٹ کو فراہم کر دی گئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ کافی حیران کن اور تعجب خیز ہے کہ انتہائی معاوضہ لینے والے سافٹ ویئر پروفیشنلز کو بھی 82 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، معاملے کی جانچ کے بعد، حکام کو ابتدائی طور پر دھوکہ دہی میں ملوث شیل کمپنیوں سے منسلک 48 بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلا۔ اس وقت اس گھوٹالے کی تخمینہ لاگت 584 کروڑ روپے بتائی گئی تھی۔ تاہم، جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھی، یہ بات سامنے آئی کہ دھوکہ بازوں نے 128 کروڑ روپے اضافی چھین لیے اور مجموعی طور پر 113 ہندوستانی بینک اکاؤنٹس کو دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں استعمال کیا گیا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *