غزہ : غزہ میںاسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے مسجد اقصیٰ کے سابق امام شیخ یوسف شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے مغازی پناہ گزین کیمپ میں شیخ یوسف کے گھر کو نشانہ بنایا جس میں وہ شہید ہوگئے جبکہ ان کے ارکان خاندان زخمی ہوئے ہیں۔ 68 سالہ شیخ یوسف 2005 سے 2006ء تک فلسطین کے وزیر مذہبی امور بھی رہے تھے۔ مسجد اقصیٰ کے سابق خطیب کی شہادت پر اسرائیل کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
دریں اثناء سفاک فوج نے ایک بار پھر غزہ پٹی پر زمینی، فضا اور سمندر سے راکٹ برسا ئےاور صیہونی فوج نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 165 فلسطینیوں کو موت کی نیند سلادیا۔خبرکے مطابق، فلسطینی حکام نے واضح کیا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کے 70 فیصد گھر مکمل تباہ ہوچکے ہیں۔اسرائیلی فوج نے رات گئے ایک بار پھر غزہ پٹی پر زمینی، فضا اور سمندر سے راکٹ برسا دیے، خان یونس میں یورپین ہسپتال کے قریب بمباری سے 5 افراد کو ہلاک کردیا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 165 فلسطینی ہلاک ہوگئے جبکہ 7 اکتوبر سے لے کر اب تک مجموعی تعداد 21 ہزار 672 افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ 56 ہزار 165 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے اسرائیل پر حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔غزہ میں سخت سردی میں سہولیات کے فقدان، بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور صفائی ستھرائی کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
No Comments: