یروشلم : القدس اسلامک فاؤنڈیشنانتظامیہ نے اعلان کیا کہ دو لاکھ مسلمان مسجد الاقصیٰ میں شب قدر کے لیے یکجا ہوئے ۔ اس مقدس رات کو مسجد اقصیٰ میں گزارنے کے خواہاں افرادنے یہیں پر افطاربھی کیا۔ رمضان المبارک کے آخری ایام الاقصیٰ میں عبادت میں گزارنے کے خواہشمند کئی افراد بیت المقدس کے صحن اور باغیچے میں خیمے لگا کر اعتکاف میںبھی بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب ہزاروں فلسطینی شب قدر منانے کے لیے ملک بھر سے سینکڑوں بسوں کے ذریعہ مشرقی القدس پہنچے ۔ تاہم جو لوگ مقبوضہ مغربی کنارے سے مشرقی القدس آنا چاہتے تھے ،انہیں اسرائیل نے روک دیا۔ اسرائیلی فورسز کے حملے کے نتیجے میں بعض فلسطینیوں کو چوٹیں آئی ہیں۔واضح ہو کہ مشرقی القدس اور مغربی کنارے کے علاقے 1967 سے اسرائیلی قبضے میں ہیں۔
مسجد اقصیٰ میں منعقدہ نمازِ جمعۃ الوداع میں بھی لاکھوں فرزندانِ توحید نے حصہ لیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نتن یاہو کے دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس مرتبہ بھی رمضان کے پہلے ہفتہ کے دوران زیادہ سے زیادہ مسلمان نمازیوں کو مسجدِ اقصیٰ جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ رمضان کے پہلے ہفتہ میں اتنی ہی تعداد میں عبادت گزاروں کو مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جو پچھلے سالوں میں تھی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ہر ہفتہ سیکوریٹی اور حفاظت کے حوالے سے صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا اور اسی کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ رواں رمضان المبارک کے شروع میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو مسجدِ اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔
No Comments: