غزہ سٹی: اسرائیل 7 اکتوبر سے پوری دنیا کے سامنے ہم پر بمباری کررہا ہے اور وہ نسل کشی پر تلا ہوا ہے، وہ ہمیں بھوکا مار رہا ہے۔ غزہ میں معصوم بچوں نے پریس کانفرنس کرکے نام نہاد مہذب اور اندھی دنیا کو صیہونی بربریت سے واقف کرایا۔اسرائیلی بمباری کا شکار غزہ کے معصوم بچوں نے پریس کانفرنس کرکے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل انہیں بھوکا مار رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی بھی شامل ہے۔غزہ میں متاثرین کو کھانے پینے کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے جس وجہ سے غزہ کے معصوم بچوں نے الشفاءاسپتال کے باہر پریس کانفرنس کرکے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔10 سالہ بچے نے دیگر بچوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر سے پوری دنیا کے سامنے اسرائیل ہم پر بمباری کررہا ہے اور وہ نسل کشی پر تلا ہوا ہے، وہ ہمیں بھوکا مار رہا ہے۔بچوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل پوری دنیا سے جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ مزاحمتی تنظیم سے جنگ لڑرہا ہے لیکن حقیقت میں وہ ہم پر حملے کررہا ہے اور ہم بہت بار موت کے منہ میں جانے سے بچے ہیں۔بچوں نے اپنی پریس کانفرنس کا اختتام امن، زندگی، تعلیم، علاج اور کھانے کے ساتھ اسرائیل سے بدلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 4 ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں۔
No Comments: