غزہ :غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل-حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 13000 سے تجاوزکر گئی ہے۔ میڈیا دفتر کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مہلوکین میں 5500 بچے اور 3500 خواتین شامل ہیں، جبکہ 30 ہزار سے زیادہ لوگ سنگین طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
نیوز ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل نے کہا کہ لاپتہ لوگوں کی تعداد 6000 سے زیادہ ہو گئی ہے جن میں 4000 بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جو اب بھی اسرائیلی حملوں سے تباہ ہوئی عمارتوں کے ملبہ میں دبے ہوئے ہیں۔ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے اچانک ہوئے حملے کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل گزشتہ کچھ ہفتوں سے غزہ پر حملے کر رہا ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں کامیوزک فیسٹیول پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، اسرائیلی شہریوں کی اموات کی ذمہ داری صیہونی فورسز پر عائد ہوتی ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق حماس حملوں سے متعلق پولیس کی پہلی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کے روز سپر نووا میوزک فیسٹیول پر حملہ حماس کے منصوبے میں شامل نہیں تھا، جنگجوؤں کو فیسٹیول کا پہلے سے کوئی علم نہیں تھا، ان کا منصوبہ غزہ کی سرحد کے قریبی اسرائیلی بستیوں اور فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کا تھا۔رپورٹ کے مطابق حماس کے جنگجوؤں کو ڈرونز اور پیراشوٹوں کے ذریعہ اسرائیلی علاقوں میں اترتے وقت فیسٹیول کا علم ہو اجس کے بعد انہوں نے موقع پر ہی سپر نووا میوزک فیسٹیول پر حملے کا فیصلہ کیا تھا۔
No Comments: