Vinco Paints - Advt

قومی خبریں

خواتین

مسجد فیض الہٰی کے چند گز کے فاصلہ پر 2 بیگھا 19بسوا جگہ کا معاملہ

آصف علی روڑ پر واقعہ سبھی مذہبی عبادات کا فوری سروے کرائے سرکار

نئی دہلی ،27دسمبر(میرا وطن )
عدالت کے حالیہ حکم بعد دہلی میونسپل کارپوریشن کے ایک آرڈر جاری کئے جانے کے بعد پرانی دہلی کے آصف علی روڈ پر ترکمان گیٹ کے عین مقابل واقع قدیمی مسجد فیض الہٰی کو سیل یا منہدم کئے جانے کے حذشات برقرار ہیں ۔حالانکہ مسجد منیجنگ کمیٹی اس معاملے میں دوبارہ عدالت میں جانے کی تیاری
کر رہی ہے ۔تاکہ عدلیہ کو پوری صورتحال سے واقف کرایا جائے اور مسجد درگاہ فیض الہٰی کا تحفظ بھی ہوسکے ۔
سماجی کارکن عبدلامیر امیرو کو ایک آر ٹی آئی کے ذریعہ اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ آصف علی روڑ پر واقع مسجد فیض الٰہی جس پر آجکل خطرے کے بادل چھائے ہوئے ہیں اس چند گز کے فاصلہ پر وقف فضل محمود کے نام سے ایک گزٹ کے مطابق 2 بیگھا 19 بسوا جگہ ہے۔ جس پر ہنومان واٹیکا مندر نظر آتا ہے۔ آر ٹی آئی میں مزید جانکاری ملی ہے کہ کوچہ پاتی رام سیتا رام بازار کے کسی ویش سماج کے شخص نے اس وقف پراپرٹی کے خلاف 1950میں مرکزی وزارت داخلہ سے مقدمہ دائر کیا تھا۔ جس کو عدالت نے 1954 میں خارج کردیا تھا۔
وہیں سوشل اینڈ آرٹی آئی ایکٹیوسٹ محمد شاہد نے موصولہ اطلاعات پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی آئی میں یہ بھی انکشاف ہوا ہیکہ ناظر اوقاف کی جانب سے وقف فضل محمود کی جائیداد پر ناجائز تجاو زات کے خلاف1956 میں اس وقت کے متعلقہ تھانہ فیض بازار میں بھی شکایت کی گئی تھی۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ آصف علی روڑ پر واقعہ سبھی مذہبی عبادات کا فوری سروے کراکے وہاں مو جود سبھی ناجائز تجاوزات و غیر منظور شدہ تعمیرات کو ہٹائیں۔ تاکہ علاقہ میں امن وامان کی فضا کو قائم رکھا جا سکے

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *