قومی خبریں

خواتین

دہلی میں نرسری داخلے کے لیے نئے اصول و ضوابط جاری

اسکولوں کو ’نان اسموکر‘، ’ویجیٹیرین‘، ’والدین کا کام کاج‘ جیسے ضوابط کو داخلے کے لیے بنیاد بنانے سے روکا گیا

دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم نے نرسری اور ابتدائی جماعتوں میں داخلے کے لیے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔ ان گائیڈ لائنز کے مطابق اب اسکولوں کو داخلے کے لیے صرف تعلیمی صلاحیتوں اور دیگر مناسب اصولوں پر توجہ دینی ہوگی اور پہلے سے موجود کچھ مخصوص معیار جیسے ’مذاہب پر مبنی ترجیحات‘ اور ’پہلے آؤ پہلے پاؤ‘ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت داخلے کے معیارات کو شفاف اور منصفانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔محکمہ تعلیم کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اسکولوں کو ’نان اسموکر‘، ’ویجیٹیرین‘، ’والدین کا کام کاج‘ جیسے ضوابط کو داخلے کے لیے بنیاد بنانے سے روکا گیا ہے اور اس کی جگہ صرف تعلیمی معیار اور دیگر مناسب معیارات پر توجہ دی جائے گی۔ اگر کوئی اسکول ان قواعد کے خلاف جائے گا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

دہلی میں نرسری داخلے کے لیے کچھ اہم ضوابط میں بچوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ نرسری کے لیے کم سے کم عمر تین سال اور پری پرائمری کے لیے پانچ سال رکھی گئی ہے۔ کلاس اول میں داخلے کی زیادہ سے زیادہ عمر 6 سال ہے۔ اس کے علاوہ، معاشی طور پر پسماندہ اور معذور بچوں کے لیے 25 فیصد سیٹیں مخصوص کی گئی ہیں۔داخلہ کے عمل میں مزید شفافیت لانے کے لیے، اسکولوں میں کمپیوٹرائزڈ ڈرا یا رینڈم ڈرا (قرعہ اندازی) کے ذریعے داخلہ دیا جائے گا، خاص طور پر اگر درخواست دہندگان کی تعداد مساوی ہو۔

Next Post

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *