نئی دہلی :راجستھان، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ سمیت پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج 3 دسمبر کو جاری کیے جائیں گے۔ جن 5 ریاستوں میں انتخابات ہوئے ہیں ،ان میں راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، میزورم اور تلنگانہ شامل ہیں۔ تلنگانہ میں آج ووٹنگ ہوئی۔ اب مختلف نیوز چینلز اور ایجنسیوں کے ایگزٹ پولز سامنے آ رہے ہیں۔
انڈیا ٹوڈے مائی ایکسس انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو 106-116، کانگریس کو 111-121 اور دیگر کو 6 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ ریاست میں 230 سیٹیں ہیں۔ یہاں اکثریت کے لیے 116 سیٹیں درکار ہیں۔ٹی وی 9 – پول اسٹریٹ کے ایگزٹ پول میں کانگریس کو 111-121 سیٹیں، بی جے پی کو 106-116 اور دیگر کو 8 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ریپبلک-میٹریز کے ایگزٹ پول کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو 118-130 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ کانگریس کو 97-107 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ دیگر کو 0-2 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
انڈیا ٹوڈے مائی ایکسس انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق راجستھان میں بی جے پی کو 80-100 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ کانگریس کے پاس 86-106 سیٹیں ہیں۔ یعنی ریاست میں دونوں پارٹیوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے لیکن کانگریس اعداد و شمار میں قدرے آگے ہے۔پول اسٹریٹ کے ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کو 100-110 سیٹیں، کانگریس کو 90-100 اور دیگر کو 5-15 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے مطابق راجستھان میں کانگریس کو 71-91 سیٹیں، بی جے پی کو 94-114 سیٹیں اور دیگر کو 9-19 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ٹائمز ناؤ ای ٹی جی کے ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس کو 56-72 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ بی جے پی کو 108-128 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ دیگر کو 13-21 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا کی ابتدائی پیشین گوئیوں کے مطابق کانگریس کو چھتیس گڑھ میں 40-50 سیٹیں ملیں گی، جب کہ بی جے پی کو 36-46 سیٹیں ملیں گی، جو وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت کی واپسی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔تلنگانہ میں کانگریس اگلی حکومت بنانے میں برتری رکھتی ہے۔ تاہم سروے ریاست میں معلق اسمبلی کے امکان کا بھی اشارہ دے رہا ہے ۔ ایگزٹ پول کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم نے سات اور کانگریس نے 19 سیٹیں جیتی ہیں۔تلنگانہ میں جہاں 119 ایم ایل اے ہیں، حکومت کے لئے 60 سیٹوں کی ضرورت ہے۔میزورم میں کانگریس اور میزو نیشنل فرنٹ کے درمیان سخت ٹکر ہے ۔حتمی نتیجے 3دسمبر کو سامنے آئیں گے
——————
No Comments: