Vinco Paints - Advt

قومی خبریں

خواتین

آپ کے قومی کنوینر اروند کجریوال سے امانت اللہ خان نے کی ملاقات

ایم ایل اے نے سابق وزیر اعلیٰ دہلی سے ہوئی ملاقات کو بتایاہے غیر رسمی چاندنی محل وارڈ پر پارٹی امید وار کی ہار کے تناظر میںبھی دیکھا جا رہا ہے

نئی دہلی ،25دسمبر (میرا وطن )
اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے جمعرات کو عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال سے ان کی نئی دہلی واقع پر رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔آپ ایم ایل اے نے ایکس پراس ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ غیر رسمی ملاقات ہے ۔حالانکہ ان کی اس ملاقات کو دہلی میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات میں چاندنی محل وارڈ میں پارٹی امید وار کی ہار کے تناظر میں بھی د یکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ امانت اللہ خان اس الیکشن میں پارٹی امید وار کی انتخابی تشہیر میں دور دور تک نظر نہیں آئے جبکہ ان کے حلقہ کے دو وارڈ انچارج اور کئی کارکنان دیکھے گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ یوں تو ایم سی ڈی کے کل12وارڈوں میں انتخابات ہوئے تھے جن میں مٹیا محل اسمبلی حلقہ کا چاندنی محل وارڈ سب سے ہارٹ سیٹ بن گیا تھا ۔کیونکہ اس وارڈ پر عام آدمی پارٹی نے اپنے ہی ایم ایل اے آل محمد اقبال کی پسند کے امید وار کو ٹکٹ نہیں دے کر ایک کارکن کو امید وار بنایاتھا جس سے ناراض ہوکرمقامی ایم ایل اے کے والد سابق ممبر اسمبلی حاجی شعیب اقبال نے نے آپ کے تما م تنظیموں عہدوں سمیت پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا ۔ انہوں نے آل انڈیا فار ورڈ بلاک کے ٹکٹ پر ایم ایل اے کی پسند کے امید وار محمد عمران کو ٹکٹ دیا اور انہیں بڑے فرق سے جتوایا بھی ہے ۔
دلچسپ یہ ہے کہ اس چاندنی محل وارڈ پر حاجی شعیب اقبال اور آل محمداقبال اپنے دم پر اور پوری عام آدمی پارٹی ان کے امید وار ہرانے کے لئے ایک جٹ ہوگئی ۔یہاں تک کہ مٹیا محل وارڈ کے تحت دو نو ں کونسلر بھی شعیب اقبال کے بجائے پارٹی کے امید وار کے ساتھ کھڑے دکھائی دیے ۔سیلم پور ،مصطفی آباد ،بلیماران کے بڑے لیڈر اور اوکھلا کے وارڈ سطح کے لیڈر الیکشن میں دکھائی دیے ۔
حالانکہ اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان واحد مسلم لیڈر رہے جو چاندنی محل وارڈ کے الیکشن میں کہیں نظر نہیں آئے ۔ اس کی بھی سیاسی وجہ بتائی جا رہی ہے کیونکہ جب شعیب اقبال اور ان کے بیٹے آل محمد اقبال نے عام آدمی پارٹی جوائن کی تھی ،اس میں امانت اللہ خان کی اہم رول بتایا جا رہا ہے ۔ یہی وجہ رہی کہ وہ اس الیکشن میں دور دور تک کہیں نظر نہیں آئے ۔وہ اس الیکشن میں کیوں پارٹی امید وار کے حق میں انتخابی تشہیر کرتے ہوئے نظر نہیں آئے ،اس دوران یہ بھی سیاسی موضوع بنا تھا جبکہ ان کے حلقہ کے ذاکر نگر وارڈ انچارج عارز خان نمبر دار اور ایڈ ووکیٹ حسن اقبال چاندنی محل وارڈ الیکشن میں دیکھے گئے۔
ماہرین ماننا ہے کہ 2027کے شروعات میں ایم سی ڈی کے انتخابات ہونے ہیں اور اب ایک سال کا و قت ہی رہ گیا ہے ۔پچھلے اسمبلی الیکشن میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر مسلم اکثریتی5 سیٹوں میں سے
4 پر مسلم لیڈروں نے جیت حاصل کی تھی اور مصطفی آباد سیٹ گنوا دی تھی ۔حالانکہ اس سیٹ پر ہار کی وجہ جیل میںبند سابق کونسلر طاہر حسین کا الیکشن لڑنا مانا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے اسمبلی الیکشن میں کافی وو ٹ حاصل کئے جس کی وجہ سے آپ کا امید وار ہارگیا ۔اوکھلا میں بھی جیل میں بند شفا ءالرحمن خان کی وجہ سے امانت اللہ خان کی جیت کا مارجن کم ہوگیا تھا۔ بہر حال آپ سربراہ اروند کجریوال سے امانت اللہ خان کی مذکورہ ملاقات کو مسلم حلقوں میں پارٹی کو کس طرح سے مضبوط کیا جائے ،اس تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *