
نئی دہلی، 27دسمبر(میرا وطن)
صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمة اللہ علیہ کے 814ویں عرس کے موقع پر عام آدمی پارٹی کے دہلی پردیش کنوینر سوربھ بھاردواج اور براڑی سے رکن اسمبلی سنجیو جھا اورپارٹی سینئر عادل احمد خاں نے ہفتہ کواجمیر شریف درگاہ کے لیے مقدس چادر پیش کی۔ اس چادر کو دہلی اسٹیٹ عرس کمیٹی کے سابق چیئرمین ایف آئی اسماعیلی نے اجمیر شریف کے لیے روانہ کیا۔
اس موقع پر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ہم نے دہلی سمیت پورے ملک میں امن و امان، خوشحالی اور باہمی بھائی چارے کے لیے دعا کی ہے۔ وہیں سنجیو جھا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی سرکار میں ہر سال بُراڑی میدان میں عرس ٹرانزٹ کیمپ لگا کر زائرین کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی خدمت کا آغاز کیا گیا۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم نے اجمیر شریف درگاہ کے لیے چادر پیش کر دہلی کی ترقی کے لیے دعا کی ہے۔
دہلی اسٹیٹ عرس کمیٹی کے سابق چیئرمین ایف آئی اسماعیلی نے کہا کہ ہر سال اجمیر میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمة اللہ علیہ کا عرس منایا جاتا ہے، جس میں ملک بھر سے لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں۔ عموماً ہر سال 10 سے 12 لاکھ زائرین اپنی منتوں اور دعا ¶ں کے ساتھ وہاں پہنچتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں ہر سال دہلی اسٹیٹ عرس کمیٹی کی جانب سے براڑی گرا ¶نڈ میں ٹرانزٹ کیمپ لگایا جاتا ہے، جہاں ملک کی 11مختلف ریاستوں سے آنے والے زائرین اجمیر روانہ ہونے سے پہلے قیام کرتے ہیں۔ یہ زائرین دہلی میں اس لیے رکتے ہیں تاکہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ، مٹکا پیر اور مہرولی شریف کی درگاہوں پر حاضری دے سکیں۔
ایف آئی اسماعیلی نے مزید بتایا کہ اس سال بھی دہلی میں عرس کیمپ لگایا گیا اور زائرین کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اب تک 475سے زائد بسیں دہلی پہنچ چکی ہیں اور بڑی تعداد میں زائرین دہلی سے اجمیر کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کجریوال سرکار گزشتہ 10برسوں سے مسلسل براڑی گرا ¶نڈ میں عرس ٹرانزٹ کیمپ لگواتی رہی ہے اور زائرین کو بہترین سہولیات مہیا کرتی رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے بھی اس روایت کو برقرار رکھا ہے۔
کیمپ کے انعقاد میں ایف آئی اسماعیلی کا نمایاں کردار رہا اور ان کی محنت، لگن اور ایمانداری کی بدولت یہ کیمپ کامیاب رہا۔ کیمپ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی اسپتال، مینا بازار، لنگر اور کمیونٹی کچن کا انتظا م کیا گیا ہے۔ اس مرتبہ بھی لنگر کا اہتمام کیا گیا ہے اور روزانہ تقریباً 50 دیگ لنگر مفت تقسیم کیا جا رہا ہے
No Comments: