نئی دہلی: اردو سے منسلک سب سے بڑےسرکاری ادارے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کو چھ ماہ بعد آخرکار نیا ڈائریکٹر مل گیا ۔خبرکے مطابق نیشنل بک ٹرسٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر(اردو) ڈاکٹرشمس اقبال کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی نئی ذمہ داری ملی ہے۔ مرکزی وزیرتعلیم (ہائرایجوکیشن) دھرمیندرپردھان نے شمس اقبال کے نام کومنظوری دے دی ہے اوراب وہ جلد ہی اپنا عہدہ بھی سنبھال لیں گے۔ڈاکٹر – شمس اقبال کو آئندہ تین سالوں کے لئے ڈائریکٹرکی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس سے قبل وہ کونسل میں پرنسپل پبلی کیشنزآفیسرکی خدمات انجام دے چکے ہیں۔گزشتہ کئی ماہ سے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کا کوئی مستقل ڈائریکٹرنہیں تھا۔سابق ڈائریکٹرپروفیسرشیخ عقیل احمد ستمبرمیں اپنی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہوگئے تھے۔ حالانکہ انہوں نے آئندہ مدت کے لئے بھی کوششیں کی تھیں، لیکن انہیں توسیع نہیں مل سکی تھی۔ تقریباً 6 ماہ سے پروفیسردھننجے سنگھ کارگزارڈائریکٹرکی ذمہ داری سنبھال رہے تھے۔شمس اقبال کے علاوہ بھی کئی اردو کے بڑے نام لا بنگ کررہے تھے ،ان میں علی گڑھ ،جامعہ آو لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے کئی پروفیسر شامل ہیں ۔
یہ بات بھی نوٹ کرنے والی ہے کہ ان کے یہاں آجانے کے بعد این بی ٹی میں اردو کی نمائندگی کرنے والا اب کوئی نہیں ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہاں جو جگہیں خالی ہوئی تھیں ان کو بھی بھرا نہیں جاسکا ہے۔ڈاکٹرشمس اقبال کے لئےیہ عہدہ کافی بڑا چیلنج بھی ہے دیکھنا ہوگا کہ کیا وہ اپنے پیش رو کی طرح سرکاری ایجنڈے کو ہی آگے بڑھاتے ہیں یا کچھ نیاکرتے ہیں -، ڈاکٹرشمس اقبال ایک سنجیدہ انسان ہیں۔ انہوں نے نیشنل بک ٹرسٹ میں اردوایڈیٹرکے طور پر اہم خدمات انجام دی ہیں۔ لیکن گزشتہ مدت سے اب تک قومی اردوکونسل کی حالت درست نہیں ہے ، کئی اسکیمیں ایسی ہیں، جوٹھپ ہوگئی ہیں، جنہیں دوبارہ شروع کرنا اورآگے بڑھانا ان کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ قابل ذکرہے کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹرکے طورپر ڈاکٹرحمیداللہ بھٹ، ڈاکٹرعلی جاوید، پروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین، پروفیسرارتضیٰ کریم اورپروفیسرشیخ عقیل احمد جیسی شخصیات خدمات انجام دے چکی ہیں۔ کسی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اردو زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا تو کسی نے صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا۔ لیکن اب نئے ڈائریکٹرکو ان تمام چیلنجزسے نمٹنا ہوگا۔
No Comments: