نئی دہلی: منی پور کے دو سرکردہ مقامی زبانوں کے اخبارات کے ایڈیٹروں کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئےکانگریس نے اسے اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا اور ریاستی حکومت سے پریس کی آزادی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے اتوار کو یہاں ایک بیان میں گرفتاری کو آزادی صحافت پر ایک اور حملہ قرار دیا اور کہا کہ ان صحافیوں کو فوری طور پر رہا کر کے پریس کی آزادی کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان صحافیوں کی گرفتاری سے متعلق معاملات کی منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور حراست میں لیے گئے صحافیوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے جب تک کہ تفتیش کے تمام پہلوؤں میں شفافیت حاصل نہ ہو جائے۔
ترجمان نے کہا کہ 31 دسمبر کو بی جے پی کے زیر کنٹرول پولیس نے مقامی روزنامہ کنگلیپک میرا کے ایڈیٹر وانگ کھیمچا شیامجائی اور 5 جنوری کو میتی زبان کے اخبار ہیوین لانپاو کے ایڈیٹر دھنبیر مائبم کو مبینہ طور پر ‘اشتعال انگیز خبریںشائع کرنے کے الزام میں گرفتار کیاہے۔ کہا جاتا ہے کہ انہیں منی پور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نائب صدر لیشرام مینابنتا سنگھ کی شکایت کی بنیاد پر ‘مذہب اور نسل کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل منی پور جرنلسٹس یونین اور ایڈیٹرز گلڈ منی پور نے بھی اس گرفتاری کی مذمت کی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔پون کھیڑا نے اپنے بیان میں کہا، ’’انڈین نیشنل کانگریس معروف مقامی اخبارات کے ایڈیٹرز کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ صحافیوں کو بغیر کسی خوف کے اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کی اجازت ہونی چاہیے، خاص طور پر عوامی مفاد کے معاملات پر رپورٹنگ کرتے وقت۔ ہم آل منی پور ورکنگ جرنلسٹس یونین, ایڈیٹرز گلڈ منی پور اور پاومی ویلفیئر فاؤنڈیشن کے اعتراضات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
No Comments: