غزہ :اسرائیلی فوج کے جبالیا کیمپ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر فضائی حملے سے 200 فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے اسکول میں ہزاروں بے گھر فلسطنیوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج کے غزہ میں حملے جاری ہیں اور تازہ فضائی حملہ جبالیا کیمپ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر کیا گیا۔وسطی غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر بھی بم باری کی گئی، جس میں 4 افراد شہید ہوگئے۔خان یونس میں عمارت پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت 26 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی بمباری اور حملوں میں شہداء کی مجموعی تعداد 12 ہزار سے زیاہ ہوگئی ہے۔ اسرائیل نے جنوبی علاقے سمیت پورے غزہ میں حماس کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنوب میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے درست وقت کا انتظار ہے۔اسرائیل نے مغربی کنارے پر بھی حملوں میں اضافہ کردیا۔ نابلس میں عمارت پر حملے میں 5 افراد شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کی خبر کے مطابق اسرائیل نے وفا ہسپتال پر بمباری کی، جو 1980 میں غزہ میں قائم کیا گیا تھا اور یہ واحد اسپتال سمجھا جاتا ہے جو بزرگوں کو پناہ اور دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔اس حملے میں اسپتال کے ڈائریکٹر متہات محیسن جان کی بازی ہار گئے اور کچھ ڈاکٹر اور مریض زخمی ہوئے۔
غزہ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی مرکزی کمپنی کے مطابق اس پٹی میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے جمعرات کو انٹرنیٹ اور تمام فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق رفح سے امداد کی ترسیل بھی ممکن نہیں رہی۔ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کیلئےکام کرنے والی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کہا ہے غزہ پٹی میں مواصلاتی نظام کی بندش کی وجہ سے جمعہ کے روز رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ترسیل نہیں ہو پائے گی۔ غزہ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی مرکزی کمپنی کے مطابق اس محصور پٹی میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے جمعرات کو انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اےی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولیٹ توما نے اردن کے دارالحکومت عمان میں نامہ نگاروں کو بتایا، ہم نے ایندھن، خوراک، پانی اور انسانی امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتے دیکھا ہے۔ توما نے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اےزید کام نہیں کر سکتی کیونکہ اس کے پاس ایندھن نہیں ہے اور ان کے بقول، یہ سراسر اشتعال انگیزی ہے کہ انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو ایندھن کی بھیک مانگنے تک محدود کر دیا گیا ہے۔
No Comments: