قومی خبریں

خواتین

نیپال میں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ

پچھلے چار سالوں میں ٹک ٹاک کے ذریعہ سے سائبر جرائم کے 1647 معاملات سامنے آئے

نئی دہلی : لداخ سرحد پر چین سے تنازع کے بعد سال 2020 میں ہندوستانی حکومت نے سخت کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں چین کے ایپس کے خلاف کارروائی کی تھی ۔ اس سلسلہ میں ٹک ٹاک پر بھی ہندوستان میں پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اب ہندوستان کی طرز پر ہی ایک اور ملک ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے جارہا ہے۔ ہندوستان اور چین کے پڑوسی ملک نیپال نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ جلد ہی ٹک ٹاپ پر اپنے ملک میں پابندی عائد کرے گا۔ کاٹھمنڈو پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیپال کابینہ کی میٹنگ سماجی ہم آہنگی پر منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

کابینہ کے فیصلہ میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ کب سے لاگو ہوگا ۔ سرکار کی ترجمان ریکھا شرما نے میڈیا ہاوس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کی آزادی بنیادی حق ہے، لیکن چین کے اس ایپ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ اس پر ہورہی ان سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے، جنہیں نیپال میں سماجی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے والا مانا جاتا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ٹک ٹاک کے ذریعہ سے سائبر جرائم کے کل 1647 معاملات نیپال میں سامنے آئے ہیں ۔ کچھ وقت پہلے ٹک ٹاک کے اہلکاروں کے ساتھ نیپال کی وزارت داخلہ اور دیگر ایجنسیوں کے افسران کے ساتھ یٹنگ ہوئی تھی ۔ انہیں نیپال میں سائبر جرائم کے نئے قانون کے بارے میں بتایا گیا ۔ نیپال کا نیا سائبر جرائم ایکٹ کہتا کہ ہے کہ ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ان کے ملک میں آفس کھولنا ہوگا ۔

مانا جارہا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان اتفاق رائے قائم نہیں ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ نیپال اور چین کے درمیان موجودہ وقت میں اچھے تعلقات ہیں، ایسے میں اس فیصلہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر اثر پڑ سکتا ہے ۔ اس سے چین اور نیپال کے رشتوں میں تلخی پیدا ہونے کا بھی امکان ہے ۔ نیپال سرکار کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کا ان کے ملک میں دفتر نہیں ہونے کی وجہ سے پلیٹ فارم سے وابستہ مجرمانہ معاملات کو نمٹانے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *