قومی خبریں

خواتین

گرودواروں اورمساجدکی مثال السرسے دینے والے لیڈر سندیپ دیام بی جے پی سے باہر

بعد میں بی جے پی لیڈر نے واضح کیا تھا کہ ان کا مطلب ”گرودوارہ“ نہیں ”مسجد مدرسہ“ تھا

نئی دہلی :بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے راجستھان یونٹ لیڈر سندیپ دیام کو اس وقت پارٹی سے برطرف کردیاجب ادنہوں نے گرودواروں اور مساجد کے متعلق متنازعہ بیان دیکرتنازعہ کھڑا کر دیا۔راجستھان کے الور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مذہبی مقامات کی تعمیرات کے تعلق سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بیان دیاتھا۔اپنے بیان میں دیام نے کہاتھاکہ دیکھو کتنے مساجد اورگرودوارے یہاں پرتعمیر ہوئے ہیں۔ مستقبل میں یہ ہمارے لئے السر بنیں گے۔ اسی وجہہ سے السر کو جڑ سے اکھاڑنا ہماری ذمہ داری ہے۔
بی جے پی کے اہم قائدین اور پنجاب کے سابق چیف منسٹر امریندر سنگھ کے علاوہ پارٹی کے پنجاب یونٹ کےسربراہ سنیل جاکھڑ نے دیام کے ریمارکس کی سخت مذمت کی ہے۔امریندر سنگھ نے دیام کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کرتے ہوئے کہاتھاکہ ”میں بی جے پی کی اعلٰی کمان سے مانگ کرتا ہوں کہ مساجداورگرودواروں کے خلاف ریمارک کے حوالے سے سندیپ دیام کو برطرف کریں۔ان کی معافی کا اب کوئی فائدہ نہیں کیونکہاس سے لوگوں کے جذبات کو تھیس پہونچی ہے۔ نہ صرف انہیں بے دخل کیاجانا چاہئے بلکہ قانونی کاروائی بھی ہونی چاہئے‘کیونکہ کسی کو بھی نفر ت انگیز تقریر کے بعد معافی مانگ کر بچ جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
ایک حالیہ پیش رفت میں سندیپ دیام کا سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں وہ وضاحت کررہے ہیں ان کا مطلب ”گرودواروں“ کے بجائے ”مسجد مدرسہ“ تھا۔دیام کا حقیقی بیان جو ہے وہ تشویش کا باعث بن رہا ہے جس میں انہوں نے ایک انتخابی ریلی کے دوران مذہبی مقامات کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیاہے۔ شیرمنی گرودوارہ پربندھا کمیٹی نے بھی دیام کے ویڈیو پیغام کی مذمت کی ہے۔انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ”انہیں اس بیان پر بھی شرم آنی چاہئے کیونکہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات بھی گردواروں کی طرح قابل احترام ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *