حیدرآباد: اسمبلی حلقہ چارمینار سے قائد ایوان مقننہ جناب اکبر الدین اویسی کے فرزند نو رالدین اویسی مجلس کے امیدوار ہوں گے!گذشتہ چند یوم سے نورالدین اویسی کی عوامی زندگی میں سرگرمیاں تیز ہونے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جانے لگی ہیں کہ مجلس اویسی خاندان کے ایک اور سپوت کو انتخابی میدان میں اتارے گی ۔سیاست نیوز کے مطابق نورالدین اویسی کی عوام سے ملاقاتیں اور ان کے پروگرامس کی تفصیلی خبروں کی اشاعت کے علاوہ ان کی تقاریر کو سوشل میڈیا کے ذریعہ فروغ دینے کے عمل کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جار ہاہے کہ انہیں مجلس حلقہ اسمبلی چارمینار سے امیدوار بناسکتی ہے۔ حالانکہ قائد ایوان مقننہ اکبر الدین اویسی چند ماہ قبل بارکس میں ایک پروگرام کے دوران یہ واضح کرچکے تھے کہ وہ اپنے فرزند کو ابھی سیاسی میدان میں لانے کے حق میں نہیں ہیں اور نہ ہی وہ چاہتے ہیں کہ ان کے فرزند کو رکن اسمبلی بنایا جائے ۔ علاوہ ازیں اکبرالدین اویسی اپنے احباب کے حلقہ میں بھی یہ بات کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنے فرزند کو اس مرتبہ انتخابی میدان میں اتارنے کے حق میں نہیں ہیں لیکن اب جو حالات پیدا ہورہے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے مجلسی قیادت کی جانب سے اویسی خاندان کے ایک فرد کو حلقہ اسمبلی چارمینار سے میدان میں اتار کر نہ صرف چارمینار بلکہ یاقوت پورہ پر بھی فائدہ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔
ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی چارمینار ممتاز احمد خان کو ہٹانے کے فیصلہ سے واقف کروا نے کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی اسے دیکھتے ہوئے اویسی خاندان کے فرد کو میدان میں اتارنے کی حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ اگر ممتاز احمد خان ٹکٹ کے حصول کیلئے بغاوت کرتے ہیں تو اویسی نام کے ذریعہ کامیابی حاصل کرنے کے مقصد سے یہ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے ۔ نورالدین اویسی جو کہ عام طور پر سالار ملت ایجوکیشنل ٹرسٹ کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں اور خود کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھے ہوئے ہیں لیکن گذشتہ چند یوم سے عوامی تقاریب میں ان کی شرکت کے علاوہ انہیں شادی کی تقاریب میں دیکھا جانے لگا ہے اور وہ حلقہ اسمبلی چارمینار کے محلہ مغل پورہ میں عوام سے ملاقات بھی کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ میں ان کی سرگرمیوں کی تفصیلی خبروں تقاریر کو ترجمان میں شائع کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی جس طرح سے کوشش ہو رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ ممتاز احمد خان کی بغاوت کو کچلنے اور انہیں خاموش کروانے نور الدین اویسی کو حلقہ اسمبلی چارمینار سے امیدوار بنایا جاسکتا ہے لیکن مجلس کے کسی ذرائع نے اس کی توثیق نہیں کی کہ قائد ایوان مقننہ جو اپنے فرزند کو سیاست میں لانے کے حق میں نہیں تھے وہ راضی ہوچکے ہیں یا نہیں !سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ اگر نورالدین اویسی کو حلقہ اسمبلی چارمینار سے امیدوار بنایا جاتا ہے تو اس کا مثبت اثر حلقہ یاقوت پورہ پر بھی ہوگا ۔مجلسی قائدین و کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر مجلس کی جانب سے حلقہ اسمبلی چارمینار سے نورالدین اویسی کو امیدوار بنایا جاتا ہے تو ممتاز احمد خان کی جانب سے امکانی بغاوت ہی نہیں بلکہ کارپوریٹرس اور دیگر ائدین کے درمیان جاری ٹکراؤ کی صورتحال بھی ختم ہوجائیگی اسی لئے مجلسی قیادت سے نئے چہرہ کے طور پر نورالدین اویسی کو میدان سیاست میں چارمینار سے روشناس کروانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ممتاز احمد خان کو ٹکٹ نہ دیئے جانے کے سلسلہ میں جاری قیاس آرائیوں کے دوران ممتاز احمد خان نے بھی یہ واضح کردیا ہے کہ اگر انہیں ٹکٹ نہیں دیا جاتا ہے تو کوئی بات نہیں لیکن ان کے فرزند کو ٹکٹ دیا جائے اور اگر ان کے خاندان میں کوئی ٹکٹ نہیں دیا جاتا ہے تو وہ اپنے مستقبل کے متعلق مشاورت کے بعد فیصلہ سنائیں گے۔
No Comments: