واشنگٹن: حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے اثرات دنیا کے کونے کونے میں نظر آرہے ہیں۔ اسی سلسلے میں امریکی ریاست الینوائے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا جہاں ایک 71الہ شخص نے خاتون اور اس کے بیٹے پر ایک بار نہیں بلکہ درجنوں بار چاقو سے حملہ کیا۔ پولیس نے اس وحشیانہ قتل کو اسرائیل اور حماس کی جنگ سے جوڑا اور کہا کہ مقتولین کو مشتبہ شخص نے نشانہ بنایا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔ 71 سالہ جوزف کازوبا نے لڑکے پر 26 وار کیے، جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔
اس قتل کیس میں امریکی مالک مکان پر قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو مشتبہ شخص نے ان کے مسلمان ہونے اور حماس اسرائیل کے درمیان مشرق وسطیٰ کے تنازعے کی وجہ سے نشانہ بنایا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قتل کا یہ واقعہ شکاگو سے 64 کلومیٹر مغرب میں پیش آیا۔ شیرف کے دفتر نے یہ نہیں بتایا کہ متاثرین کی قومیتیں کیا ہیں۔ لیکن امریکی اسلامک تعلقات کی کونسل کے شکاگو کے دفتر نے بچے کو فلسطینی نژاد امریکی بتایا۔
الینوائے میں ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق زخمی خاتون کی حالت فی الحال مستحکم بتائی جاتی ہے۔
اسرائیل نے ایک ہفتہ قبل حماس کے خلاف جنگ کا اعلان کیا تھا، اس کے ایک دن بعد جب فلسطینی تنظیم نے بھاری قلعہ بند سرحد کو توڑا اور 1400 سے زائد افراد کو گولی مار، چھرا گھونپ دیا اور جلایا۔ اس مسلسل بمباری نے جس کے بعد محلوں کو تباہ کر دیا اور غزہ کی پٹی میں کم از کم 2,670 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔امریکی شہروں میں پولیس اور وفاقی حکام سامی مخالف یا اسلام فوبک جذبات سے متاثر ہونے والے تشدد کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔ یہودی اور مسلم گروپوں نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور دھمکی آمیز بیانات میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔
No Comments: