بنگلورو:کرناٹک میںطالب علم کوپاکستان جانے کا مشورہ دینے والی ٹیچر کا تبادلہ کردیا گیا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق‘ مذکورہ ٹیچرکے ریمارکس کی وجہہ پانچویں کلاس کے بچوں کے آپس میں جھگڑے پر ناراضگی ہے۔کرناٹک کے شیوا موگا میں ایک ٹیچرنے دو مسلم طلبہ سے مبینہ طور پرکہاکہ ”پاکستان چلے جاؤ“ جس کے سبب ریاستی محکمہ تعلیم سے والدین نے شکایت درج کرائی ہے۔ یہ واقعہ ٹیپو نگر کے ایک اُردو اسکول میں پیش آیاہے۔
مذکورہ ٹیچر نے الزامات سے تردیدکی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق‘ مذکورہ ٹیچرکے ریمارکس کی وجہہ پانچویں کلاس کے بچوں کا آپس میں جھگڑے پر ناراضگی ہے۔ایک لیڈراے نظر اللہ کی شکایت کے بعد کرناٹک محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی نے ٹیچر منجولہ دیوی کا تبادلہ کردیااور اس معاملے میں ایک داخلی جانچ شروع کردی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اپنی شکایت میں نظر اللہ نے الزام لگایاکہ منجولہ دو طلبہ کو ڈانٹتے ہوئے کہاکہ ہندوستان ”آپ کا ملک نہیں ہے۔یہ ہندوؤں کا ملک ہے۔آپ کو پاکستان جانا چاہئے۔اسکول سے گھر آنے کے بعد طلبہ نے واقعہ کے متعلق اپنے والدین کو جانکاری دی جنھوں نے حکام کواس واقعہ سے آگاہ کیا۔ واقعہ کے بعد بلاک کے تعلیمی افیسر نے ایک ابتدائی جانچ کرتے ہوئے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
کرناٹک میں ایک ایسے وقت میں یہ واقعہ پیش آیا جب کچھ دن قبل ہی اترپردیش میں ایک ٹیچرایک مسلم طالب علم کوتمانچے رسید کرنے کا دیگر طلبہ کو حکم دیتے ہوئے کیمرہ میں قید ہوگئی تھی۔اس کے بعد دہلی میں بھی اسی طرح کا واقعہ ایک خاتو ن ٹیچر نے ہی انجام دیا گیا ۔اتفاق ہے کہ تینوں ہی واقعات میںٹیچر خاتون ہیں ۔
No Comments: