قومی خبریں

خواتین

نوح میں آج تعلیمی ادارے اور بینک بند ،بیرونی افراد کا داخلہ ممنوع

ہندو تنظیموں کے شو بھا یاتراپر بضدہونےکے پیش نظرنوح کی انتظامیہ چوکس، چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی

نئی دہلی: فرقہ وارانہ طور پر حساس ضلع ہریانہ کے نوح میں حکام کی جانب سے کسی بھی ریلی کی اجازت سے انکارکے باوجود ہندو تنظیموں کے ذریعے شو بھا یاترا نکالنے کے اعلان کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے ہریانہ پولیس کے 1,900 اہلکاروں اور نیم فوجی دستوں کی 24 کمپنیوں کو بین ریاستی اور بین ضلعی سرحدوں پر تعینات کر کے ضلع میں سیکورٹی کو سخت کر دیا ہے۔31 جولائی کو مسلم اکثریتی نوح میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے جلوس کے دوران ہوئے تشدمیں دو ہوم گارڈ اور ایک امام سمیت چھ افراد مارے گئے تھے۔ریاستی انتظامیہ نے 3 سے 7 ستمبر تک نوح میں جی 20 شیرپا گروپ کی میٹنگ اور 31 جولائی کے تشدد کے بعد امن و امان برقرار رکھنے کی ضرورت کی وجہ سے یاترا کی اجازت دینے سے انکار کر دیاہے۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر ضلع میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ بیرونی افراد کے داخلے پر پابندی ہے، تعلیمی ادارے اور بینک بند ہیں اور موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔ جولائی میں فرقہ وارانہ تصادم دیکھنے والے ضلع میں چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔گروگرام کے سوہنا ٹول پر پولیس اہلکار گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کے حفاظتی انتظامات کے تحت ہریانہ پولیس کی جانب سے ٹول سے گزرنے والی ہر گاڑی کو روک کر تلاشی لی جارہی ہے۔
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اتوار کے روز لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ جلوس میں شرکت کرنے کے بجائے قریبی مندروں میں جائیں اور پوجا کریں ۔ہندو کیلنڈر کے مطابق 28 اگست کو شراون کے مقدس مہینے کا آخری پیر ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *