نئی دہلی : مانسون کا رخ شمال سے جنوب کی جانب ہوگیا ہے،محکمہ موسمیات نے اس کی تصدیق کی ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ مانسون ٹرف کے شمال میں ہونے سے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں موسلادھار بارش ہوتی ہےجبکہ کے جنوب کی جانب بڑھنے سے دہلی سمیت این سی آر اور دیگر علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔
اس سلسلے میں ہندوستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بلیٹن کے مطابق مانسون ٹرف ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے۔ اب یہ آہستہ آہستہ جنوب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ایم مہاپاترا نے کہا کہ ٹرف لائن ابھی تک معمول کی پوزیشن پر نہیں پہنچی ہے۔ ٹرف کا ایک حصہ میرٹھ اور دہلی کے درمیان ہے، جس کی وجہ سے دہلی میں شدید بارش کی توقع ہے۔ نجی موسمیاتی ایجنسی کے عہدیدار مہیش پلووت کے مطابق دہلی این سی آر اور مشرقی وسطی ہندوستان کے بیشتر علاقوں میں ایک یا دو دن تک ہلکی بارش ہوگی۔ اس کے بعدٹرف 20 اگست کے آس پاس دوبارہ شمال کی طرف بڑھے گی، جس کی وجہ سے شمالی ریاستوں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی بنگلہ دیش اور اس کے پڑوس میں ایک سائیکلون سرکولیشن بن گیا ہے۔ ویسٹرن ڈسٹربنس مغربی ہمالیہ کو متاثر کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے اگلے دو دنوں میں ہماچل پردیش اور اگلے چار سے پانچ دنوں میں اتراکھنڈ میں شدید بارش کا امکان ہے۔ ارتھ سائنسز کی وزارت کے سابق سکریٹری ایم راجیون نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ مانسون کا موجودہ وقفہ 10 دن تک جاری ہے۔ راجیون نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ اسپیل کے دو تین دن طویل ہے۔ سب سے لمبا وقفہ 18 جولائی تا 3 اگست 1972 تھا۔
No Comments: