قومی خبریں

خواتین

پانڈیا کی ناقص کپتانی ٹیم انڈیا کی ویسٹ انڈیز سےشکست کی سب سے بڑی وجہ

ٹیم انڈیا گزشتہ 2 سال میں پہلی بار دو طرفہ ٹی 20 سیریز ہاری۔ ویسٹ انڈیز نے ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز پورے 6 سال بعد جیتی ۔

نئی دہلی :گزشتہ 2 سال اور 12 سیریز میں ٹیم انڈیا کے ساتھ جو نہیں ہوا تھا، وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں ہوگیا۔ ٹیم انڈیا گزشتہ 2 سال میں پہلی بار دو طرفہ ٹی 20 سیریز ہاری۔ ویسٹ انڈیز نے بھی ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز پورے 6 سال بعد جیتی ۔ ہندوستانی ٹیم نے سیریز میں 0-2 سے پیچھے رہنے کے بعد زبردست واپسی کی اور اگلے 2 میچز جیت کر سیریز برابر کر دی ۔ تاہم فیصلہ کن میچ میں ویسٹ انڈیز نے یکطرفہ طور پر ہندوستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی۔
اے پی کے مطابق ہندوستان کے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز ہارنے کی سب سے بڑی وجہ ہاردک پانڈیا کی ناقص کپتانی ہے۔ انہوں نے سیریز میں ایسے کئی فیصلے کئے جو ٹیم پر بھاری رہے۔ پانچویں ٹی ٹوینٹی میں ٹاس جیتنے کے باوجود ہاردک نے پہلے بلے بازی کا انتخاب کیا جبکہ پچھلے میچ میں ہندوستان نے اسی گراؤنڈ پر ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سب سے بڑا ہدف حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھے ٹی ٹوینٹی میچ کو چھوڑ کر، جس میں شبھمن گل اور یشسوی جیسوال کی جوڑی نے پہلی وکٹ کیلئے 165 رنز کی شراکت داری کرکے ٹیم کو جیت دلائی تھی ، ہندوستان کے سلامی بلے بازوں نے سیریز میں مایوس کیا۔ شبھمن گل چار میچوں میں فلاپ رہے۔ چوتھے ٹی ٹوینٹی میں گل کی نصف سنچری کو چھوڑ دیں تو انہوں نے 4 میچوں میں صرف 25 رنز بنائے۔ ایشان کشن بھی 2 ٹی ٹوینٹی میچوں میں صرف 33 رنز ہی بناسکے ۔ چوتھے ٹی 20 میں یشسوی جیسوال کے ناٹ آوٹ 84 رنز کے علاوہ باقی دو میچوں میں وہ بھی پہلے ہی اوور میں آؤٹ ہو گئے تھے۔
تیسری وجہ یہ ہے کہ ہندوستان نے پانچویں اور فیصلہ کن ٹی ٹوینٹی میں پاور پلے میں کافی رنز لٹائے۔ ویسٹ انڈیز نے آخری میچ میں 6 اوورز میں 1 وکٹ کے نقصان پر 61 رنز بنائے۔ چوتھے ٹی ٹوینٹی میں بھی کیریبین ٹیم نے پاور پلے 2 وکٹوں کے نقصان پر 55 رنز بنائے تھے جبکہ دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاور پلے میں 61 رنز بنائے تھے۔ یعنی زیادہ تر میچوں میں ہندوستانی ٹیم پاور پلے میں رنز کو روکنے میں ناکام رہی۔
چوتھی وجہ یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز کے زیادہ تر میچوں میں وکٹ سست رہی اور اسپن گیندبازوں کو وکٹ سے کافی مدد ملی۔ یہی وجہ تھی کہ ایک بھی میچ میں 200 رنز نہ بن سکے۔ آئی پی ایل کے بلے بازوں کو سست وکٹوں پر کھیلنا مشکل نظر آیا۔ ہندوستانی بلے باز آزادی سے شاٹس نہیں مار سکے۔
پانچویں اور آخری وجہ یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 سیریز میں لیگ اسپنر یجویندر چہل اور بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل اپنی چھاپ چھوڑنے میں ناکام رہے۔ دونوں کافی مہنگے ثابت ہوئے اور اہم مواقع پر وکٹیں نہیں لے سکے۔ 5 ویں ٹی ٹوئنٹی میں چہل نے 4 اوورز میں 51 رنز لٹائے اور انہیں کوئی وکٹ بھی نہیں ملی۔ چہل نے 5 میچوں میں 5 وکٹیں حاصل کیں جب کہ ان کا اکنامی ریٹ 9 سے اوپر تھا۔ وہیں اکشر پٹیل کا کردار سمجھ میں ہی نہیں آیا۔ انہوں نے مجموعی طور پر صرف 11 اوورز کرائے اور 2 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ بلے سے بھی ناکام رہے اور 3 اننگز میں صرف 40 رنز بنائے ۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *