
نئی دہلی، 26 دسمبر(میرا وطن )
پردیش کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں میں خواتین کے لیے مفت سفر کے لیے گلابی سہیلی کارڈ کے اعلان کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ کیا دہلی کی نصف آبادی کو یکم جنوری 2026 سے کارڈ ملنا شروع ہو جائیں گے، یا دہلی میں خواتین کے لیے مفت سفر خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کے بی جے پی کے اعلان کے مترادف ثابت ہو گا، جس کے لیے دہلی کی خواتین بجٹ مختص ہونے کے باوجود انتظار کر رہی ہیں؟ میٹرو کی طرح ڈی ٹی سی کے پنک سہیلی کارڈ کے آپریشن میں ایرٹیل اور مفن بینک کو شامل کرنے کا بی جے پی سرکارکا حتمی مقصد کیا ہے؟ بی جے پی دہلی کے سرکاری محکموں میں نجی بینکوں کی شراکت کیوں بڑھا رہی ہے؟
ریاستی صدر دیویندر یادو نے کہا کہ جب دہلی میں 11ہزار بسوں کے لئے درکار ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں کی نصف سے بھی کم ہے، پرانی اور متروک بسوں کو مسلسل سڑکوں سے ہٹایا جا رہا ہے، اور اعلانا ت کے باوجود نئی الیکٹرک بسیں مناسب تعداد میں شامل نہیں کی جا رہی ہیں، تو ریکھا سرکارخواتین کو مفت سفر کیسے فراہم کرے گی۔ یہ آج کا سب سے بڑا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگوں نے پہلے کبھی بسوں کے انتظار کا سخت تجربہ نہیں کیا، کیونکہ ایک درجن سے زیادہ لوگ ایک بس کے لیے ہر بس اسٹاپ پر گھنٹوں انتظار کرنے پر مجبور ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ میڈیا کے سامنے دوہرا چہرہ پیش کرتے ہوئے دعویٰ کرتے ہیں کہ سب کچھ بہتر ہو رہا ہے۔
دیویندر یادو نے بتایا کہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ 12 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کے آدھار کارڈ پیش کرکے گلابی سہیلی کارڈ جاری کرنے کا عمل یکم جنوری سے شروع ہوگا۔ تاہم، کیا اتر پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو، مغربی بنگال، یا یہاں رہنے والی دیگر ریاستوں کی مہاجر خواتین کا مفت سفر ڈی ٹی سی بسوں پر ختم ہو جائے گا؟
No Comments: