
نئی دہلی ، 22 دسمبر(میرا وطن )
بنگلہ دیش میں بھارت مخالف مظاہروں کے درمیان ضلع میمن سنگھ میں توہین مذہب کے الز ام میں ایک ہجوم نے دیپو چندر داس کو مار مار کر ہلاک کر دیا اور اس کی لاش کو آگ لگا دی۔ یہ واقعہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی سرکار کا تختہ الٹنے والی جولائی کی بغاوت کے ایک اہم رہنما شریف عثمان ہادی کے قتل کے بعد پرتشدد مظاہروں کے درمیان پیش آیاہے۔بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے الزا م لگایا کہ بنگلہ دیش میں بنیاد پرست عناصر حاوی ہو چکے ہیں اس کا موازنہ پاکستان سے کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ اقلیتوں بالخصوص ہند و و ¿ں کے خلاف مظالم بڑھ رہے ہیں۔
اس موقع پر جمال صدیقی نے جاری بیان میں کہا کہ ’ہم سب، ہندوستانی مسلمان اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین، اپنے ہندو بھائیوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ اگر ضر و رت پڑی تو ہم بنگلہ دیش میں اپنے ہندو بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ان کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی اس کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہندوستان بنگلہ دیش کو سبق سکھانے سے دریغ نہیں کرے گا۔
جمال صدیقی نے کہا، ’بنگلہ دیش میں گرفتاریاں محض ایک دھوکہ ہے، جس طرح سے بنیاد پرستی بنگلہ د یش کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، میں آپ کے ذریعے وہاں کے سیکولر لوگوں سے اپیل کرتا ہوں، جو انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور جو اسلام کا خیال رکھتے ہیں، وہ ہمارے ہندو بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ا ن کے لیے انصاف اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے آگے آئیں۔ جس طرح مسلمان ہندوستا ن میں اقلیت ہیں، ہمارے ہندو بھائیوں نے ہمیں تحفظ فراہم کیا ہے اور اس ثقافت کو بنگلہ دیش کی ثقافت اور ثقافت کو اپنانے کے لیے ہمیں برابری کا درجہ دیا ہے۔
No Comments: