قومی خبریں

خواتین

تروپتی کے لڈو میں گھٹیا سامان اور جانور کی چربی کا استعمال

برسراقتدار تیلگو دیشم پارٹی نے دعویٰ کیا کہ گجرات واقع مویشی تجربہ گاہ نے ملاوٹ کی تصدیق کر دی ہے

عالمی شہرت یافتہ لڈو بنانے میں گھٹیا سامان اور جانور کی چربی کے مبینہ استعمال کو لے کر اٹھے تنازعہ کے درمیان برسراقتدار تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ گجرات واقع مویشی تجربہ گاہ کے ذریعہ ملاوٹ کی تصدیق کی گئی ہے۔ ٹی ڈی پی ترجمان انم وینکٹ رمن ریڈی نے ایک پریس کانفرنس میں مبینہ تجربہ گاہ رپورٹ دکھائی جس میں دیے گئے گھی کے نمونے میں ’گائے کی چربی‘ موجود ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
مبینہ تجربہ گاہ رپورٹ کے مطابق جانچ کیے گئے نمونوں میں ’لارڈ‘ (خنزیر کی چربی سے متعلق) اور مچھلی کے تیل کی موجودگی کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ نمونہ لینے کی تاریخ 9 جولائی 2024قابل ذکر ہے کہ آندھرا پردیش حکومت یا ترومالا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی)، جو مشہور شری ونکٹیشور سوامی مندر کا انتظام و انصرام دیکھتا ہے، اس نے تجربہ گاہ کی رپورٹ پر کوئی آفیشیل تصدیق نہیں کی ہے۔ حالانکہ تجربہ گاہ سی اے ایل ایف (مویشی و خوردنی اشیا تجزیہ و تحقیق مرکز) گجرات کے آنند میں واقع این ڈی ڈی بی (قومی ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ) کی ایک کثیر موضوعاتی تجزیاتی تجربہ گاہ ہے۔
واضح رہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ اور ٹی ڈی پی سپریمو این چندربابو نائیڈو نے بدھ کو الزام عائد کیا تھا کہ گزشتہ وائی ایس آر سی پی حکومت نے پاکیزہ مٹھائی تروپتی لڈو بنانے میں گھٹیا سامان اور مویشی کی چربی کا استعمال کیا تھا۔ حالانکہ اب اپوزیشن میں آ چکی وائی ایس آر کانگریس نے اس الزام کو سرے سے خارج کر دیا تھا۔ تھی اور تجربہ گاہ کی رپورٹ 16 جولائی کی تھی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *