پٹنہ :بہار میں ایک ٹرین غلط پٹری پر تقریباً 2 کلومیٹر تک دوڑتی چلی گئی، لیکن غنیمت یہ رہی کہ اس پٹری پر دوسری طرف سے کوئی ٹرین نہیں آ رہی تھی۔ اگر ایسا ہوتا تو بالاسور جیسا بڑا ریل حادثہ پیش آ سکتا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 15 دنوں کے اندر دوسری مرتبہ ایسا ہوا ہے جب بہار میں ٹرین غلط پٹری پر دوڑتی ہوئی دکھائی دی ہے۔
معاملہ اتوار کا ہے جب جموں توی سے سیالدہ جا رہی 13152 جموں توی سیالدہ ایکسپریس بھبھوا روڈ اسٹیشن کے مغربی جانب ریڈ سگنل پار کر گئی۔ سگنل ریڈ ہونے کے بعد بھی ٹرین اس پٹری پر تقریباً دو کلومیٹر تک دوڑتی رہی۔ اس واقعہ کے بعد مسافروں نے خوب ہنگامہ کیا۔ ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ اگر سامنے سے کوئی ٹرین آ رہی ہوتی تو بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ صبح 7 بج کر 7 منٹ پر یہ ٹرین تیز رفتاری کے ساتھ سگنل پار کر گئی۔ اس کے بعد ٹرین کے گارڈ نے اس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی بریک لگائی۔ بتایا جا رہا ہے کہ گارڈ اور اسٹیشن ماسٹر کی مستعدی کے سبب ایک بڑا ٹرین حادثہ ہوتے ہوتے بچا۔
جب ٹرین کے غلط پٹری پر دوڑنے کی خبر پھیلی تو ریل افسران کی حالت دگرگوں ہو گئی۔ واقعہ کے بعد اس کی جانکاری پنڈت دین دیال اپادھیائے ریل ڈویژن اور حاجی پور زون کو دی گئی۔ اس کے بعد موقع پر زونل چیف سیکورٹی افسر پربھات کمار اور ڈی آر ایم راجیش گپتا پہنچے۔ بھبھوا اسٹیشن پہنچے ریلوے کے اعلیٰ افسران نے ریل گارڈ، لوکو پائلٹ اور دوسرے افسران سے معاملے کی جانکاری لی۔ اس کے بعد یہ ٹرین بھبھوا اسٹیشن پر تقریباً تین گھنٹے تک کھڑی رہی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے اسٹیشن سے جب دوسرا گارڈ اور ڈرائیور یہاں پہنچا تب ٹرین کو روانہ کیا گیا۔
No Comments: