یوکرین کے لفیف شہر میں جمعرات کو ایک روسی میزائل سیدھے ایک رہائشی عمارت پر گری۔ افسران نے بتایا کہ اس حملے میں کم از کم تین لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق لفیف علاقائی فوجی انتظامیہ کے چیف میکسم کوزتسکی نے کہا کہ یہ پتہ لگانے کے لیے بچاؤ مہم چل رہی ہے کہ کیا ملبہ کے نیچے مزید لوگ پھنسے ہیں۔
کوزتسکی کا کہنا ہے کہ ’’ہم فی الحال ملبہ کو ہٹانے کا کام کر رہے ہیں۔ بے شک وہاں زخمی اور مردہ لوگ ہیں۔ اس طرح روسی دنیا لفیف پہنچی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’روسی دنیا کا نتیجہ دیکھیے، یہ ایک رہائشی عمارت پر سیدھا حملہ تھا۔‘‘ ٹیلیگرام پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں لفیف کے میئر اینڈری سدوفی نے کہا کہ ملبہ کے نیچے مزید لوگ ہو سکتے ہیں۔ حملے کی جگہ پر کھڑے ہو کر انھوں نے کہا کہ ’’کئی کمرے، اپارٹمنٹ متاثر ہوئے ہیں۔ کئی عمارتوں کی کھڑکیاں اڑ گئیں اور کئی کاریں ٹوٹ پھوٹ گئیں۔
سی این این کے مطابق میئر کا کہنا ہے کہ ’’موجودہ وقت میں عوامی ضروریات اور ایمرجنسی حالات سے جڑے لوگ وزارتی مقام پر کام کر رہے ہیں۔ ملبہ کے نیچے مزید لوگ دبے ہو سکتے ہیں۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، حالات بے حد مشکل ہیں۔ عمارتوں کو شدید نقصان ہوا ہے۔‘‘ اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے کہا کہ ’’دشمن کو یقینی طور سے جواب دیا جائے گا۔ سخت جواب۔
واضح رہے کہ کئی مہینوں سے یوکرینی شہروں پر روس کا حملہ جاری ہے۔ روس خطرناک میزائل اور ڈرون سے حملے کر رہا ہے جو اکثر شہری علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں اور وسیع بلیک آؤٹ کا سبب بنتے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ کراماٹورسک میں ایک ریستوراں اور شاپنگ سنٹر پر ہوئے حملے میں بچوں سمیت 13 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
No Comments: