علی گڑھ:علی گڑھ کی ’’بزم ادب خواتین‘‘ ایک ایسی ادبی وثقافتی تنظیم ہے جس نے اردو ادب کی خواتین تخلیق کار اور باذوق گھریلو خواتین کو محبت ، رواداری اور اتحاد کی مضبوط ڈور میں پرودیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار میٹنگ میں موجود مقررین نے کیا۔
بزم ادب خواتین کی ادبی نشست محترمہ رخسانہ عابدی کی رہائش گاہ پر منعقد کی گئی۔ محترمہ شیدا سلمان نے مہمانوں کا استقبال کیا۔اس ادبی محفل میں ہمیشہ کی طرح محترمہ ریحانہ محسن نے اپنی روح پرور آواز میں قرآن پاک کی چند آیات اور ان کا ترجمہ پیش کیا۔ ڈاکٹر فائزہ عباسی اس محفل میں اپنے ساتھ اردو ترجمۂ قرآن کا ایک متبرک نسخہ لے کر آئی تھیں جو ایک صدی قبل ان کے پردادا مرحوم علامہ ابوالفضل عباسی صاحب نے کیا تھا۔ حال ہی میں ڈاکٹر فائزہ عباسی اور ان کے والد صاحب نے اسے شائع کروایا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ نے اس کا ’’سخن ہائے گفتنی‘‘ پیش کیا۔ مشہور افسانہ اور ناول نگار محترمہ نسترن احسن فتیحی نے ’’لفظوں کی حرمت‘‘ اور ’’ترحّم‘‘ کے نام سے اپنے دو افسانچے حاضرینِ محفل کے روبرو پڑھ کر سنائے۔
محترمہ ثمینہ لودی نے بھی اپنا ایک افسانہ پڑھا۔ محترمہ آصف اظہار علی نے اپنا نیا افسانہ ’’زادِ عقبیٰ‘‘ کے عنوان سے پڑھ کر سنایا اور اپنی تازہ غزل بھی پیش کی۔ محترمہ عفت صدیقی نے اپنی نظمیں پُرکشش انداز میں سناکر اراکینِ بزم ادب کو محظوظ کیا۔ محترمہ کہکشاں خان نے اپنے دو چھوٹے چھوٹے مضامین پڑھ کر سنائے، محترمہ رخسانہ عابدی نے ’’علی گڑھ میں اردو غزل کی روایت‘‘ کے عنوان سے اپنا ایک عمدہ مضمون پڑھا۔ محترمہ نرجس فاطمہ نے جگر مرادآبادی کی غزل اپنی خوبصورت آواز میں سناکر سب کو مسحور کردیا۔ محترمہ نکہت بلگرامی نے ترنم کے ساتھ نعتِ رسول مقبول پیش کی اور محفل اختتام کو پہنچی۔
No Comments: