بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے پرولیا تھانہ حلقہ میں موجود چلڈرن ہوم سے 26 لڑکیوں کے غائب ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق غائب 26 لڑکیوں میں سے 10 لڑکیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔ کچھ رپورٹس میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ باقی بچیاں بھی گھر پہنچ گئی ہیں حالانکہ اس سلسلے میں تصدیق نہیں ہو سکی ۔ چلڈرن ہوم سے بچیوں کے غائب ہونے کی خبر پھیلنے کے بعد کئی اعلیٰ عہدیداروں کی حالت دگر گوں ہے۔ کچھ عہدیداروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ لڑکیوں کے غائب ہونے میں جن عہدیداروں کی لاپروائی سامنے آئی ہے، ان کے خلاف سخت قدم اٹھایا گیا ہے۔ سی ڈی پی او برجیندر پرتاپ سنگھ اور سی ڈی پی او کومل اپادھیائے کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی وومن چائلڈ ڈیولپمنٹ افسر سنیل سولنکی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر وومن چائلڈ ڈیولپمنٹ رام گوپال یادو کو ایس سی این جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھوپال کے پرولیا تھانہ حلقہ واقع چلڈرن ہوم سے لڑکیوں کے غائب ہونے کا پتہ تب چلا جب این سی پی سی آر (نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس) کے افسر اچانک جائزہ لینے کیلئے وہاں پہنچے۔ ریکارڈ میں 68 بچیوں کا نام درج تھا۔ چلڈرن رائٹس کی ٹیم کو وہاں صرف 41 لڑکیاں ہی ملیں۔ 26 لڑکیاں چلڈرن ہوم سے غائب تھیں۔ چلڈرن ہوم میں جانچ کیلئے پہنچے این سی پی سی آر کے سربراہ پریانک کانونگو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا تھا کہ ریکارڈ میں جو بچیاں غائب تھیں ان کی عمر 6 سے 18 سال کے درمیان ہے۔ ان میں سے بیشتر ہندو ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چلڈرن ہوم منظور شدہ نہیں ہے اور بغیر لائسنس کے ہی چل رہا تھا۔
No Comments: