نئی دہلی: پیرس اولمپکس میں یکے بعد دیگرے دو کانسے کے میڈل جیتنے کے بعد ہندوستانی شوٹر منو بھاکر کی مقبولیت میں راتوں رات زبردست اضافہ ہوگیا ہے اور کئی کمپنیاں انہیں اپنا برانڈ ایمبیسڈر بنانے کے لئے بے چین ہورہی ہیں۔ گزشتہ کچھ سالوں سے ہندوستانی شوٹنگ دستے کا چہرہ بن چکیں منو بھکر کے پیر اپنی مقبولیت میں اضافہ کے بعد زمین پر نہیں ہیں۔
پیرس اولمپکس میں منو بھاکر کے کھاتے میں پہلے ہی دو تمغے ہیں۔ وہ دو بار کانسہ کا تمغہ جیت چکی ہیں – 10 میٹر ایئر پسٹل انفرادی اور مکسڈ ٹیم ایونٹس میں – اور 25 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ میں تیسرے نمبر پر ہیں۔دو تمغے جیتنے کے بعد ایک میڈیا رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پستول شوٹر کو 40 سے زائد برانڈز نے اپنا سفیر بننے کی پیشکش کردی ہے۔منو بھاکر کی توجہ ابھی بھی پیرس اولمپک گیمز پر مرکوز ہے تاہم ان کی ایجنسی نے پہلے ہی کروڑوں روپے مالیت کے چند سودے بھی کرلئے ہیں اور پیرس سے واپسی کے بعد منو بھاکر ان کے لئے شوٹ کریں گی۔بتایا جاتا ہے کہ منو بھاکر ہر انڈورسمنٹ کے لئے 20 تا 25 لاکھ روپے فیس لیتی تھیں لیکن اب مبینہ طور پر وہ اپنی فیس 6 تا 7 گنا بڑھا چکی ہیں۔ مبینہ طور پر 1.5 کروڑ روپے کی رینج کا ایک سودا پہلے ہی طے ہو چکا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپوٹ کے مطابق منو بھاکر کے معاملات دیکھنے والی کمپنی آئی او ایس کے سی ای او اور ایم ڈی نیرو تومر کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو تین دنوں میں ہمیں تقریباً 40 سے زائد انکوائریاں ملی ہیں۔ ہم ابھی طویل مدتی ایسوسی ایشن کے سودوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ہم نے کچھ معاملے طے بھی کرلئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ منو بھاکر کی برانڈ ویلیو یقیناً پانچ سے چھ گنا بڑھ گئی ہے۔ اس لئے جو کچھ بھی ہم پہلے کر رہے تھے، وہ 20-25 لاکھ روپے کے قریب تھا، اب ان کی برانڈ ویلیو ایک معاہدے کے لئے تقریباً 1.5 کروڑ روپے کے رینج میں چلی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں ہمیں شوٹنگ میں بہت سارے تمغے ملتے ہیں۔ لیکن اس سے کھلاڑی کو اتنی مقبولیت نہیں ملتی جتنی اولمپکس سے ملتی ہے۔
No Comments: