چنڈی گڑھ:کانگریس کی ہریانہ یونٹ نے ایک بار پھر کہا کہ ریاست میں وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت اقلیت میں ہے اور اسے اقتدار میں رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ہریانہ کانگریس کی قانونس ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد شام کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پارٹی لیڈر دیپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اگر اقلیت والی حکومت استعفیٰ نہیں دیتی ہے تو گورنر کو اسے برخاست کر دینا چاہئے اور نئے انتخابات کرانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم کہتے رہے ہیں کہ حکومت اقلیت میں ہے کیونکہ اس کے پاس عددی طاقت نہیں ہے۔ پچھلے مہینے تین آزاد ایم ایل اے نے اپنی حمایت واپس لے لی تھی۔ انہیں اقتدار میں رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔‘‘کانگریس نے پہلے بھی مطالبہ کیا تھا کہ بی جے پی حکومت کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہئے اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو گورنر کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ ہڈا نے کہا کہ حکومت نہ صرف اسمبلی میں اپنی اکثریت کھو چکی ہے بلکہ عوام کا اعتماد بھی کھو چکی ہے۔ ہریانہ کی 90 رکنی اسمبلی میں فی الحال بی جے پی کے 41 ایم ایل اے ہیں۔
حال ہی میں ہریانہ کے چرخی دادری سے آزاد رکن اسمبلی اور سانگوان کھاپ کے سربراہ سومویر سانگوان نے کہا تھا کہ آزاد ارکان اسمبلی کانگریس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ چاہے بی جے پی حکومت ان ارکان اسمبلی کو وزیر یا صدر بنانے کی ہی پیشکش کیوں نہ کرے، وہ بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔ سومویر کا یہ بیان ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کے اس بیان کے جواب میں آیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ریاست کے تینوں آزاد ارکان اسمبلی کو بی جے پی میں شامل ہونے پر راضی کریں گے۔
No Comments: