نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے لیے راجیہ سبھا کے ارکان پارلیمنٹ کے لیے رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ راجیہ سبھا میں اٹھائے جانے والے مسائل کی تشہیر نہیں ہونی چاہئے۔ اس کے علاوہ جب تک چیئرمین کی جانب سے نوٹس منظور نہ کر لیا جائے اور اس کی اطلاع دیگر ارکان پارلیمنٹ کو نہ دے دی جائے، اس وقت نوٹس کو عوامی نہیں کیا جانا چاہئے۔پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل ارکان پارلیمنٹ کو جاری کردہ ہدایات میں پارلیمانی روایات اور طریقہ کار کا حوالہ دیا گیا تھا۔ کہا گیا کہ اب تک ارکان پارلیمنٹ خصوصاً اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کسی بھی اہم مسئلہ کو راجیہ سبھا میں اٹھانے کے لئے پبلک نوٹس دیتے رہے ہیں لیکن اب ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔جاری کردہ ہدایات کے لیے اپریل 2022 میں شائع ہونے والی راجیہ سبھا اراکین کے لیے ہینڈ بک میں مذکور پارلیمانی روایات اور طریقہ کار کو یاد دلایا گیا ہے۔ ایوان میں پلے کارڈ لہرانے پر پابندی رہے گی۔ اس کے علاوہ چیئر کو پیٹھ نہیں دکھائی جانی چاہئے۔اس کے ساتھ ہی کوئی رکن اس وقت ایوان سے باہر نہ جائے جب چیئرمین بول رہا ہو۔ چیئرمین کے بولنے کے دوران ایوان میں خاموشی ہونی چاہیے۔ ایوان میں دو ارکان ایک ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے۔ اراکین براہ راست چیئرمین کے پاس نہ آئیں، وہ اٹینڈنٹ کے ہاتھ پرچی بھیج سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایوان میں تھینکس، تھینک یو، جے ہند، وندے ماترم جیسے نعرے نہیں لگنے چاہئیں۔ چیئرمین کی طرف سے دیے گئے انتظامات پر ایوان کے اندر یا باہر تنقید نہیں ہونی چاہیے۔اراکین تحریری تقریریں نہ پڑھیں۔ ایوان میں ارکان کی موجودگی کا اندراج ضروری ہے۔ اگر کوئی رکن بغیر اجازت کے ساٹھ دن تک غیر حاضر رہے تو اس کی نشست خالی قرار دی جا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ کے احاطے میں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے۔ ایوان کی کارروائی کی ویڈیو گرافی ممنوع ہے۔ کسی رکن کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ نئے رکن کی پہلی تقریر 15 منٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اور موضوع سے ہٹ کر کو بات نہ کی جائے۔
No Comments: