نئی دہلی :دہلی کے کئی علاقوں میں ہوا کے معیار کا انڈیکس سنگین زمرے میں پہنچ گیا ہے۔ جن علاقوں میں اے کیو آئی میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ان میں جہانگیر پوری، آر کے پورم، اوکھلا، سری نواسپوری، آنند وہار، وزیر پور، بوانہ، روہنی شامل ہیں۔واضح رہے رات کئی علاقوں میں اے آئی کیو بہت بڑھ گیا تھا جیسےآر کے پورم میں 999، جہانگیرپوری میں 847،جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں 710 اور روہنی میں 586 تھا۔دیوالی کی شام تک دہلی کا اوسط اے آئی کوی218 ریکارڈ کیا گیا تھا، جس نے دیوالی کے دن بہترین ہوا کے ساتھ 8 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ برسوں بعد ایسا ہوا کہ دہلی والوں نے دیوالی کے دن صاف آسمان دیکھا اور ہوا سانس لینے کے قابل ہو گئی۔ تاہم، جیسے جیسے رات قریب آتی گئی، ہوا بدتر ہوتی گئی اور کم درجہ حرارت کے ساتھ آلودگی کی سطح بڑھنے لگی۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق دہلی میں اس سال بھی پٹاخے بنانے، ذخیرہ کرنے، بیچنے اور استعمال کرنے پر پابندی ہے۔ تاہم، قومی راجدھانی کے کئی حصوں میں دیوالی پر پٹاخے جلائے گئے۔ اس کی وجہ سے دہلی میں آلودگی بڑھنے کی امیدیں تھیں۔ دہلی میں اے آئی کیوشام 4 بجے 218 تھا، جو کم از کم تین ہفتوں میں سب سے بہتر ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال دیوالی پر دہلی میں AQI 312، 2021 میں 382، 2020 میں 414، 2019 میں 337، 2018 میں 281، 2017 میں 319 اور 2016 میں 431 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ صفر سے 50 کے درمیان اچھا ہے، 51 سے 100 ‘اطمینان بخش’ ہے، 101 سے 200 ‘اعتدال پسند’ ہے، 201 سے 300 ‘خراب’ ہے، 301 سے 400 ‘بہت خراب’ ہے اور 401 سے 500 کے درمیان کو ‘شدید’ سمجھا جاتا ہے۔
No Comments: