قومی خبریں

خواتین

مولاناآزاد یونیورسٹی میں ترجمہ نگاری کے موضوع پرورکشاپ

حیدرآباد (پریس نوٹ) مشینیں کبھی بھی انسان کا متبادل نہیں ہو سکتیں۔ دو زبانوں میں مہارت کے باوجود مخصوص علمی کتابوں کا ترجمہ کرنے کے لیے اس موضوع سے واقفیت کی ضرورت بھی پیش آتی ہے۔ “ پروفیسر ہری بنڈی لکشمی، ڈین، اسکول آف لٹریری اسٹڈیز اور صدر شعبۂ ترجمہ ، ایفلو نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، شعبۂ انگریزی اور نیشنل ٹرانسلیشن مشن، (این ٹی ایم) سنٹرل انسٹیٹیوٹ آف انڈین لینگویجس، میسور کے اشتراک سے ترجمے کے فن میںاستعداد کو بڑھانے کے لیے ایک 6 روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں بحیثیت مہمانِ اعزازی لیکچر دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ لیکچر کا عنوان ”ترجمہ اور مطالعات ترجمہ : ایک تعارف“ تھا۔

پروفیسر شگفتہ شاہین، او ایس ڈی I و صدر شعبۂ انگریزی ، مانو نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کہا کہ ترجمہ مختلف ممالک اور تہذیبوں کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد ترجمے کے میدان میں دلچسپی رکھنے والے افراد میں ترجمے کی استعداد ولیاقت کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرناہے۔جس کے ذریعے یہ لوگ ترجمے کے میدان میں عملی طور پر حصہ لیں تاکہ علمی میدان میں وسعت ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس ورکشاپ میں ملک بھر سے ترجمے کے میدان میں شہرت و مہارت رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے جو لیکچر کے ساتھ ساتھ عملی طورپر ترجمے کے فنی نکات سے واقف کرائیں گے۔

صدارتی خطبے میں پروفیسر امتیاز حسنین نے این ٹی ایم کے کارناموں کی ستائش کی اور کہاکہ اس ورکشاپ میں دیے گئے موضوعات کا تعلق نئی تعلیمی پالیسی 2020سے بہت گہرا ہے۔

پروفیسر عزیز بانو، ڈین اسکول برائے السنہ، لسانیات و ہندوستانیات ، مانونے شعبۂ انگریزی کو اس اہم ورکشاپ کے انعقاد کے لیے مبارک باد دی اور اس کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔پروفیسر پی میتھو، خصوصی مہمان مقرر، این ٹی ایم نے نیشنل ٹرانسلیشن مشن کے کارناموں پر روشنی ڈالی اور سامعین کو NTMکی ویب سائٹ سے استفادہ کا مشورہ دیا۔

افتتاحی اجلاس کی نظامت رومانا نثار ،ریسرچ اسکالر ، شعبۂ انگریزی نے کی اور ورکشاپ کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد اسلم ، اسسٹنٹ پروفیسر نے اظہار تشکر کیا۔ ورکشاپ کے پہلے تکنیکی اجلاس میں پرفیسر محمد اسد الدین، مشیرِ شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے ترجمے کے عمل کے دوران پیش آنے والے چیلنجز اور مختلف طرح کے ترجموں جیسے ادبی اور غیر ادبی ترجموں میں درپیش مسائل اور امکانات پر سیر حاصل گفتگو کی۔ ورکشاپ کا پہلا دن شرکا کو عملی ترجمہ کے لیے دیئے گئے مواد کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *