لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں لوٹ پاٹ اور قتل کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ گھر کے اندر خاتون کو دن دہاڑے یرغمال بنا کر اس کا قتل کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کو انجام دینے کے بعد بدمعاش وہاں سے فرار ہو گئے۔ پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کھنگالے جا رہے ہیں جس سے مجرموں کی شناخت میں آسانی ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ لکھنؤ کے غازی پور تھانہ حلقہ واقع شکتی نگر کے ایف ایم اپارٹمنٹ کا ہے۔ یہاں نفیسہ فاطمہ کو تین بدمعاشوں نے یرغمال بنا کر قیمتی زیور لوٹ لیے اور پھر خاتون کا قتل کر وہ موقع سے فرار ہو گئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جب بدمعاشوں نے لوٹ اور قتل کا یہ واقعہ انجام دیا، اُس وقت نفیسہ خاتون کا شوہر نماز پڑھنے مسجد گیا ہوا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ غازی پور تھانہ کی لیکھ راج چوکی، جہاں پر 24 گھنٹے پولیس تعینات رہنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، سے جائے وقوع تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ بدھ کے روز یہ سنسنی خیز واردات ایف ایم اپارٹمنٹ کی چوتھی منزل کے کمرہ نمبر 404 میں پیش آیا۔ نفیسہ کے شوہر جب نماز پڑھنے گئے تو بدمعاش گھر میں داخل ہوئے اور بزرگ نفیسہ فاطمہ کو یرغمال بنا لیا۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نفیسہ نے لوٹ پاٹ کی مخالفت کی ہوگی جس پر بدمعاشوں نے ان کا قتل کر دیا۔ گھر میں لوٹ پاٹ چل رہی تھی تبھی کسی جانچ کے لیے خون کا سیمپل لینے ایک نوجوان پہنچا، اور پھر بدمعاش موقع سے فرار ہو گئے۔
No Comments: