نئی دہلی :مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں کل نئی دلّی میںجی ایس ٹی کونسل کی 52 ویں میٹنگ منعقد ہوئی۔ اِس میٹنگ میں خزانے کے وزیر مملکت پنکج چودھری کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراءخزانہ نے شرکت کی۔ میٹنگ کے اختتام پر میڈیا کے افراد کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ میٹنگ میں اپیلوں سے متعلق جی ایس ٹی ٹرائبونل، موٹے اناج اور گُڑ سے متعلق کئی اہم فیصلے لئے گئے۔ انھوں نے کہا کہجی ایس ٹی کونسل نے گُڑ پرجی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس سے گنّے کے کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 70 فیصد موٹے اناج والے آٹے کو اگر پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ شکل کے علاوہ فروخت کیا جائے تو اُس پر صفر فیصدجی ایس ٹی ائد ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر یہ آٹا پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ شکل میں فروخت کیا جائے تو اس پر 5 فیصدجی ایس ٹی لاگو ہوگا۔ اپیلوں سے متعلقجی ایس ٹی ٹرائبونل کے بارے میں ترامیم پر بات کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ٹرائبونل کے صدر کی مدتِ کار کی عمر زیادہ سے زیادہ 70 سال تک ہوگی، جو کہ اِس سے پہلے 67 سال تھی۔ اِسی طرح ٹرائبونل کے اراکین کی مدتِ کار کی عمر زیادہ سے زیادہ 67 سال ہوگی، جو کہ اس پہلے 65 سال تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اپیلوں سے متعلق جی ایس ٹی ٹرائبونل کے صدر اور ارکان کی تقرری کیلئے کم سے کم عمر 50 سال ہوگی اور ٹرائبونل میں عدالتی رکن کی تقرری کیلئے کم سے کم 10 سال کا تجربہ یافتہ ہونا ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی ونسل نے ایکسٹرا نیوٹرل الکحل ای این اے پر ٹیکس عائد کرنے کا حق، ریاستوں کو سونپ دیا ہے۔ جی ایس ٹی کونسل نے لوگوں کے استعمال کیلئے شراب کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے ایکسٹر نیوٹرل الکحل ای این اےکو جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر رکھنے کی سفارش کی ہے۔ قانونی کمیٹی، قانون میں مناسب ترامیم کا جائزہ لے گی تاکہ انسانی استعمال کیلئے شراب کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے ایکسٹرا نیوٹرل اکحل کو جی ایس ٹی ے دائرے سے خارج رکھا جاسکے۔
جی ایس ٹی کونسل نے پانی کی سپلائی، صحت عامہ، صفائی ستھرائی، ٹھوس فضلات کے بندوبست، جگّی جھونپڑیوں کی بہتری اور سرکاری حکام کو فراہم کی جانے والی تازہ ترین خدمات کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھنے کی بھی سفارش کی ہے۔ کونسل نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ بھارتی ریلویز کے ذریعے تمام ساز و سامان اور خدمات کی سپلائی پرفارورڈچارج میکانزم کے تحت ٹیکس عائد کیا جائے تاکہ وہ ان پُٹ ٹیکس کریڈٹ حاصل کرسکے، جس سے بھارتی ریلویز کی لاگت میں کمی آئے گی۔
No Comments: