بنگلور:مصنف‘ ماہر تعلیم اور جہدکار نتاشا کاؤل جو کھل کر آر ایس ایس کو تنقید کانشانہ بنانے والی کشمیری پروفیسر نتاشا کاؤل کو بنگلور سےیو کے واپس بھیجا گیا ۔ مبینہ طور پر بنگلورو ائیر پورٹ پر لندن واپس بھیجنے سے قبل 24گھنٹوں کے قریب تحویل میں رکھی گئی تھیں۔یہ واقعہ فبروری 23کاہے۔ اپنے ساتھ پیش آنے والے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کاؤل جو پیدائشی ایک کشمیر ی پنڈت ہیں نے ایکس پر لکھا کہ ایمگریشن اتھارٹیز نے ان کے پاس برطانیہ کا درست پاسپورٹ ہونے اور او سی ائی ہونے کے باوجود داخل ہونے سے روک دیا۔
کانگریس کی زیر نگرانی کرناٹک حکومت نے کاؤل کو ”مذکورہ ائین اور ہندوستان کا اتحاد“ کے عنوان پر ایک کانفرنس میں لکچر کے لئے مدعو کیاتھا۔فبروری 24اور 25کو یہ کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔ان کی آمد پر ایمگریشن حکام نے انہیں باہر نکال دیا اور اور اپنے طرز عمل کی انہوں نے کوئی وجہہ بھی نہیں بتائی۔انہو ں نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ بارہا ان کے پوچھنے پر انہیں بتایاگیا ہے کہ وہ راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ کی سخت مخالف ہیں اس کی وجہہ سے انہیں ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
No Comments: